حدث اکبر کے لئے تیمم

حدث اکبر کے لئے تیمم
نوفمبر 1, 2018
حدث اکبر کے لئے تیمم
نوفمبر 1, 2018

حدث اکبر کے لئے تیمم

سوال:زید نابینا احتلام وجریان کا مریض ہے، جسمانی کمزوری ہے، غسل نقصان کرتا ہے، ایسی حالت میں روزہ ونماز درست ہے یا نہیں۔ گرم پانی نہ ملنے پر تیمم کرکے نماز پڑھ لیا تو قدرت پر دہرانا پڑے گی۔ روز فجر میں نہانے کی ضرورت ہوتی ہے، تیمم کرکے پڑھ لے اور سورج نکلنے پر کپڑا دھلے تو کیا نماز فجر دہرانا پڑے گی؟

ھــوالــمـصــوب:

زید پر حالت جریان میں غسل فرض نہیں ہے، بلکہ جو نماز پڑھے گا اس کے لئے وضو کرے گا اور اگر وضو نہیں کرسکتا ہے تو تیمم کرے گا۔ اسی تیمم سے اپنی تمام نمازیں پوری کرے گا، نماز کے دوران اس کو عذر لاحق ہوجائے تو نماز پر اثر انداز نہیں ہوگا(۲) حالت احتلام میں اس پر غسل فرض ہے، بغیر غسل کے نماز درست نہیں ہے، لیکن پانی پر قدرت نہ ہونے کی صورت میں اور پانی کے استعمال میں مضرت کا غلبۂ ظن ہونے کی صورت میں تیمم غسل کیلئے کافی ہوگا(۱) حالت جنابت میں روزہ رکھنا جائز ہے، لیکن نماز کیلئے اس کو غسل یا تیمم کرنا پڑے گا۔ بدن یا کپڑے پر غیرمعفو عنہ مقدار نجاست لگی ہو تو اس میں نماز جائز ہے ، اس سے زائد نجاست میں نماز جائز نہ ہوگی(۲)

نوٹ:کپڑے کے جتنے حصے پر نجاست لگی ہو اتنا دھونا کافی ہے پورا دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔

تحریر:محمد طارق ندوی      تصویب:ناصر علی ندوی