پانچ پارے کی تراویح

پانچ پارے کی تراویح
نوفمبر 10, 2018
پانچ پارے کی تراویح
نوفمبر 10, 2018

پانچ پارے کی تراویح

سوال:اگر کوئی قرآن خواں ماہ رمضان میں بیس رکعتوں میں پانچ پارے صرف ایک گھنٹہ میں پڑھ لیتا ہے تو کیا اس کا ایک گھنٹہ میں پانچ پارے پڑھنا درست ہے، اگر درست نہیں ہے تو ایسے قرآن خواں کے متعلق یا ان کے پیچھے سننے والے مقتدیوں کے متعلق کیا وعید آئی ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

اگر کوئی قرآن خواں ایک گھنٹہ میں پانچ پارے قرآن صاف صاف پڑھ لیتا ہو تو درست ہے اور اگر صاف صاف نہیں پڑھتا ہے اور حروف صاف نہیں نکلتے ہیں بلکہ کاٹ کاٹ کر پڑھتا ہے تو اس کا عمل درست نہیں ہے اور وہ سخت گنہگار ہوگا(۱)

تحریر: محمد مستقیم ندوی    تصویب:ناصر علی ندوی