مغرب کی نماز میں تاخیر

مغرب کے بعد نفل نماز
نوفمبر 1, 2018
مغرب کی نماز میں تاخیر
نوفمبر 1, 2018

مغرب کی نماز میں تاخیر

سوال:مسلم دکاندار تاجر چار اوقات کی نمازیں عام طور پر بازار کی مسجدوں میں پڑھتے ہیں، ظہر، عصر، مغرب، عشاء، مغرب کے علاوہ مذکورہ تینوں نمازوں میں ایک دکان پر رہنے والے متعدد مسلم تاجر الگ الگ اوقات کی الگ الگ مسجدوں میں نماز پڑھ لیتے ہیں، اس طرح ان میں سے کسی کی جماعت بھی نہیں چھوٹتی اور دکان بھی بند نہیں کرنی پڑتی، لیکن چونکہ مغرب میں تمام مسجدوں میں نماز ایک ہی وقت پر ہوتی ہے اس لئے ان میں کے کچھ ہی جماعت سے نماز پڑھ پاتے ہیں، بقیہ حضرات مجبور ہوتے ہیں کہ بعد میں تنہا نماز پڑھیں۔

دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا مغرب کی نماز میں بعض مسجدوں میں غروب آفتاب کے بعد اتنی تاخیر کی جاسکتی ہے کہ وہ لوگ جو غروب کے بعد فوراً نماز نہ پڑھ سکے ہوں وہ ان مسجدوں میں نماز پڑھ لیں۔

یہ صحیح کہ فقہ حنفی کی کتابوں میں مغرب کے سلسلہ میں تعجیل کو مستحب /اولیٰ کہا ہے، یعنی تاخیر غیراولیٰ ہے، لیکن کیا مسلم تاجروں کی ایک بڑی تعداد کو جماعت کے ثواب سے محروم نہ رکھنے کے لئے تاخیر نہیں کی جاسکتی؟ جب کہ یہ تمام حضرات اپنی نماز اسی غیراولیٰ وقت میں پڑھتے ہوں۔

ھــوالـمـصـــوب:

غروب آفتاب کے بعد مستقلاً اتنی تاخیر کرنا درست نہیں ہے(۱)کاروبار کے تابع مسجد کو نہیں کیا جاسکتا ہے، دکاندار کوئی نظم کرسکتے ہیں کہ جماعت میں شریک ہوں۔

تحریر:محمد ظہور ندوی عفا ﷲ عنہ