دونمازوں کو ایک ساتھ پڑھنے کامسئلہ

دونمازوں کو ایک ساتھ پڑھنے کامسئلہ
نوفمبر 1, 2018
دونمازوں کو ایک ساتھ پڑھنے کامسئلہ
نوفمبر 1, 2018

دونمازوں کو ایک ساتھ پڑھنے کامسئلہ

سوال:ایک شخص دہلی سے سفر کررہا ہے اور مغرب کی نماز کے وقت عشاء کی جمع کرتا ہے جبکہ وہ عشاء کے وقت میں اپنی منزل پر پہنچ جائے گا۔ کیا ایسی صورت میں کسی بھی امام کے نزدیک یہ فعل جائز ہوگا، اور نماز جمع کرنے کی ایسی صورت میں گنجائش ہوگی۔ ایسی صورت میں قابل ترجیح عمل کیاہوگا۔ جمع یا منزل پر نماز کی ادائیگی؟

ھــوالـمـصـــوب:

احناف کے نزدیک جمع بین الصلوتین مطلق ناجائز ہے(۱) البتہ حالت سفر میں جمع صوری جائز ہے، کہ پہلی نماز کو اس کے اخیروقت میں اور دوسری کو اول وقت میں ادا کرے(۲)مذکورہ مسافر کے لئے صورت مسؤلہ میں جمع درست نہیں ہے اور عشاء کی نماز کا وقت سے قبل ادائیگی کی بنا پر اعادہ واجب ہے۔ ردالمحتار میں ہے:

المسافر اذا خاف اللصوص أو قطاع الطریق ولاینتظرہ الرفعۃ جاز لہ تاخیرالصلوۃ لأنہ بعذر ولوصلی بھذا العذر بالایماء وھو یسیر جاز(۳)

تاہم امام شافعی علیہ الرحمہ کے نزدیک حالت سفر میں جمع بین الصلوتین مطلق جائز ہے۔نیز امام مالک وامام احمد بن حنبل بھی بوقت عذر جمع کو درست قرار دیتے ہیں(۴)

مذکورہ صورت میں مسافر کے لئے منزل پر نماز عشاء کی ادائیگی درست ہوگی جبکہ وہ نماز عشاء کے وقت میں وہاں پہنچ جائے گا اور وہ اتمام کرے گا۔

تحریر: محمدطارق ندوی      تصویب:ناصر علی ندوی