جس کاروبارمیں رقم جمع نہ رہتی ہو

تجارت پر زکوۃ سے متعلق متفرق سوالات
نوفمبر 29, 2022
تجارتی زمین پر زکوٰۃ
نوفمبر 29, 2022

جس کاروبارمیں رقم جمع نہ رہتی ہو

سوال:۱-جو کاروبارچل رہا ہولیکن اس میں کوئی رقم اکٹھا نہ رہتی ہو، حالانکہ کاروبار میں لگنے والی پونجی لاکھوں میں ہے،اس طرح کے کاروبار میں زکوۃ نکالنے کاشرعی طریقہ کیاہے؟

۲-جو پلاٹ یازمین تجارت کی نیت سے خریدی گئی ہو، اس میں لگنے والی رقم پر زکوۃ کیسے نکالی جائے گی؟جبکہ عام طورسے کئی سالوں کے بعد پلاٹ یامکان نفع کے ساتھ فروخت ہوتاہے۔

ھــوالمصــوب:

۱-صورت مسئولہ میں جتنی رقم سال گزرنے کے بعدموجود ہو اس پر زکوۃ ہوگی، جبکہ شروع سال میں نصاب پورا ہو (۱)،رقم کا جمع رہنا شرط نہیں ہے۔

۲-تجارت کی نیت سے خریدے ہوئے پلاٹ یازمین پرسال گزرنے پرزکوۃ لازم ہوگی،اس پلاٹ یا مکان کی جوبازاری قیمت سال کے اخیرمیں ہو،اس کوسامنے رکھتے ہوئے زکوۃ نکالی جائے گی۔(۲)

تحریر:محمد طارق ندوی      تصویب:ناصر علی