اسلامی کتابوں کی تجارت پرزکوۃ

بقایارقم پر زکوۃ کب واجب ہوگی؟
نوفمبر 29, 2022
سوال مثل بالا
نوفمبر 29, 2022

اسلامی کتابوں کی تجارت پرزکوۃ

سوال:زید اسلامی کتابوں کی تجارت کرتاہے،اسلامی کتب کی تجارت اور قرآن مجید کی اشاعت خاصی تجارت ہے،جس میں ایک معقول منافع بھی حاصل کرتاہے، مروجہ ٹیکس خریداری ادا کیے بغیرکاغذ خرید کر شائع کرتاہے، اس لحاظ سے نفع دوچند ہوجاتا ہے، گاہکوں سے منھ مانگے دام یہ کہہ کر وصول کرنا کہ یہ کلام اللہ کاہے اس میں سودے بازی نہیں، لہٰذا بھولے بھالے کئی گنا قیمت ثواب سمجھ کر ادا کرتے ہیں اور اس کی قیمت کانام ہدیہ ہے۔

۱-کیا یہ بائع اور مشتری کے درمیان خرید وفروخت نہیں کہلائے گی؟ اور ہدیہ کہہ کر کئی گنا قیمت گاہک سے وصول کرنا کہاں تک جائز ہے اور قرآن مجید کی عظمت جتاکر منھ مانگی قیمت وصول کرنا جائز ہے؟

۲-اسلامی کتابوں کی تجارت پرزکوۃ کس طرح واجب ہوتی ہے؟

الـمـصـــوب:

۱-اسلامی کتابوں اورقرآن کریم کی فروختگی بھی تجارت ہے،اس پرتجارت کے احکام جاری ہوتے ہیں،اس تجارت میں دین کاحوالہ دے کریاقرآن کی عظمت کاحوالہ دے کرکئی گنازیادہ قیمت وصول کرناصحیح نہیں ہے،مناسب قیمت پرفروختگی کی جانی چاہیے۔

۲-دینی کتابوں کی تجارت بھی تجارت کے زمرہ میں آتی ہے،مال تجارت پرزکوۃ کے جواحکام ہیں وہ یہاں بھی جاری ہوں گے،اگرتجارت والی کتابیں نصاب کے بقدرہیں اوران پرسال گزر چکا ہے توڈھائی فیصدکے حساب سے ان پرزکوۃ لازم ہوگی۔(۱)

تحریر: محمدطارق ندوی      تصویب:ناصر علی