سوال:کسی حافظ صاحب کی زبان میں لکنت ہے اور وہ امامت کرنے اور نماز میں قرأت پڑھنے میں کہیں کہیں ایک ہی حرف صرف دوتین دفعہ نکالتے ہیں پھر آگے پڑھتے ہیں تو ایسی حالت میں نماز صحیح ہوگی یا نہیں؟
(۱)إذا لحن فی الإعراب لحنا لا یغیر المعنی بأن قرأ لا ترفعوا أصواتکم برفع التاء لا تفسد صلاتہ بالاجماع وإن غیر المعنی تغیرا فاحشا…… فسدت صلاتہ فی قول المتقدمین۔ الفتاویٰ الہندیہ،ج۱،ص:۸۱
ھـو المـصـوب
اگر حروف کے اضافہ سے معنی بدل جائے تو نماز نہیں ہوگی(۱)
تحریر: محمدطارق ندوی تصویب:ناصر علی ندوی