فاسق کی امامت

فاسق کی امامت
نوفمبر 3, 2018
فاسق کی امامت
نوفمبر 3, 2018

فاسق کی امامت

سوال:زید کی بہو نے اپنے میکہ میں یہ کہا کہ زید (اس کا خسر) زبردستی اس سے زنا کرتا ہے اور اس کو دھمکاکر خاموش کرتا ہے کہ کوئی تمہاری بات نہیں مانے گا اور ہم عزت دار ہیں، پیش امام ہیں، ہماری بات سب مانیں گے، لڑکی اکثر وبیشتر روتی رہتی اور سسرال جانے سے انکار کرتی ہے، اعزہ نے جمع ہوکر زید کے سامنے ساری باتیں رکھیں تو زید نے سب باتوں سے انکار کیا اور قسمیں کھانے لگے اس کے بعد لڑکی کوسامنے بلوایا گیا تو زید نے سر جھکاکر اقرار کرلیا اور کہا کہ ہائے ہم سے کیاہوگیا ، ہم سے بہت بڑی غلطی ہوئی اور سامان منگواکر طلاق حاصل کرلی۔ اس موقع پر لڑکی کے گھروالوں نے زید کے ساتھ کوئی برا سلوک نہیں کیا ، اس کے بعد زید گھر لوٹ کر آئے اور کہا کہ لڑکی کو بہلاکر الزام لگایا ہے، اور اقرار کے بارے میں

==     وعلل لہ فی المعراج بأن فی غیرالجمعۃ یجد اماما غیرہ۔ البحرالرائق، ج۱،ص:۶۱۱

(۱)سنن الدارقطنی،کتاب العیدین، باب صفۃ من تجوز الصلاۃ معہ،حدیث نمبر:۱۷۸۸

السنن الکبری للبیہقی،کتاب الجنائز،باب الصلاۃ علی من قتل نفسہ ،حدیث نمبر:۷۰۸۰

(۲)عن عبید اﷲ بن عدی بن خیار: أنہ دخل علی عثمان بن عفان وھو محصور فقال إنک امام عامۃ ونزل بل ما تریٰ ویصلی لنا امام فتنۃ ونتحرج۔ قال الصلاۃ أحسن ما یعمل الناس فإذا أحسن الناس فأحسن معھم وإذا اساؤا فأجتنب إساء تھم۔ صحیح البخاری، کتاب الجماعۃ والامامۃ، باب امامۃ المفتون والمبتدع،حدیث نمبر:۶۹۵

کہتے ہیں کہ جان کا خطرہ تھا اور خود ان کے ساتھی اس کے گواہ ہیں کہ کوئی خطرہ نہیں تھا اورزید اپنے گاؤں میں امامت بھی کرتے ہیں اور اپنے حق میں فتویٰ لے آتے ہیں۔

مذکور شخص کی اقتداء کرنا کیسا ہے، ہم لوگوں کی طبیعت اقتداپر آمادہ نہیں ہے کیا کریں؟

ھـو المـصـوب

دریافت کردہ صورت میں شخص مذکور (زید) کے بارے میں جو تفصیلات پیش کی گئی ہیں اگر وہ صحیح ہیں تو اس کی امامت مکروہ تحریمی ہے(۱) مسجد کے ذمہ داران واہل حل وعقد کو چاہئے کہ معاملہ کی پوری تحقیق کریں اگر وقعہ درست ہو تو امامت سے برخاست کردیں تاکہ کسی متقی اور متدین شخص کی اقتداء میں لوگ نماز ادا کریں۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب: ناصر علی ندوی