سوال:اگر کسی دوکان یا گوڈاؤن میں فروخت کرنے کے لئے کئی قسم کی مشنریاں رکھی ہوئی ہیں اور نفع متعین نہ ہو کہ کبھی کم کبھی زیادہ،اور یہ بھی اندازہ نہیں کہ کب فروخت ہوگی، ان چیزوں کی زکوٰۃ کا کیا مسئلہ ہے؟
ھــوالمصــوب:
دوکان یا گوڈاؤن میںر کھی تمام تجارتی چیزوں کی بازاری قیمت نکال کر اس کا چالیسواں حصہ سال بہ سال زکوٰۃ میں واجب ہے۔ فروخت کااعتبار نہیں ،فروخت ہوسکے یا نہ ہوسکے۔ بشرطیکہ سامان تجارت کی مالیت نصاب زکوٰۃ کو پہنچتی ہو۔(۱)
تحریر:ناصر علی