مکان بنانے کے لئے جمع رقم پر زکوۃ

شادی کے لئے جمع رقم پرزکوۃ
ديسمبر 19, 2022
کسی کام کے لئے مخصوص رقم پرزکوۃ
ديسمبر 19, 2022

مکان بنانے کے لئے جمع رقم پر زکوۃ

سوال:۱-ایک شخص مکان بنانے یا زمین خریدنے کیلئے مال جمع کرتا ہے،وہ بقدر نصاب ہوجاتا ہے، تو کیا اس پر زکوۃ واجب ہوگی؟

۲-ایک شخص کا کاروبارسالانہ ایک کروڑ کاہے، ٹیکس کافی دینا پڑتاہے، لیکن گورنمنٹ کی اسکیموں کے مطابق معاملہ کرنے میں ٹیکس میں کمی ہوجاتی ہے، سود بھی اس میں ادا کرنا پڑتا ہے، اس طرح کرنا درست ہوگا؟

۳-ایک شخص زکوۃ لینے کا حقدار ہے، لیکن کوئی مالدار اس کو اتنی زکوۃ دے دے جو نصاب سے زائد ہوجائے تو زکوۃ ادا ہوجائے گی یا نہیں؟ اس شخص کی ضرورت اس سے بھی پوری نہیں ہوگی؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱-صورت مسئولہ میں زکوۃ دینا ہوگی۔(۲)

۲-ایسی اسکیمیں جن میں سود دینا پڑے ٹیکس سے بچنے کیلئے نہیں اپنائی جاسکتی ہیں،البتہ  جابرانہ ٹیکس اپنی جمع شدہ رقم کے سودسے اداکیاجاسکتاہے۔

۳-صورت مسئولہ میں زکوۃ ادا ہوجائے گی،لیکن اتنی رقم دینا ایک ہی شخص کوکہ وہ صاحب نصاب ہوجائے مکروہ ہے، لیکن چونکہ وہ نصاب سے زائد کا ضرورت مند ہے اس لئے کراہت بھی نہیں ہوگی۔ (۱)

تحریر: محمدطارق ندوی      تصویب:ناصر علی