سن بلوغ سے پہلے زیورات کامالک ہو

زکوۃ کی تنظیم کے لئے بیت المال کانظام
ديسمبر 19, 2022
نابالغہ پرزکوۃ
ديسمبر 19, 2022

سن بلوغ سے پہلے زیورات کامالک ہو

سوال:۲؍سال کی عمر میں والدہ کا انتقال ہوا، والدہ نے کچھ زیورات چھوڑے جو نصاب کو پہنچتے ہیں، ماموں نے بطور حفاظت رکھ لئے، جب زید ۱۸؍سال کا ہوا تب بھی پختہ عقل نہیںہوئی، ۲۱؍سال میں سپرد کئے، زید کتنے سال کی زکوۃ اداکرے گا، کیا سن بلوغ کے بعد کی زکوۃ اداکرے گا؟

ھــوالـمـصـــوب:

بلوغ سے پہلے زکوۃ واجب نہیںہے:

و لیس علی الصبی والمجنون زکوۃ۔(۱)

لیکن اگر بلوغ کے بعدصاحب عقل ہے تو ایسی صورت میں بلوغ سے لے کر اب تک کی زکوۃ لازم ہوگی:

وکذا الصبی إذا بلغ یعتبر ابتداء الحول من وقت بلوغہ ھکذا فی التبیین۔(۲)

لیکن اگر مجنوں ہے تو افاقہ کے پہلے کی زکوۃ لازم نہیںہوگی، افاقہ کے بعدکا اعتبارہوگا:

أما فی الأصلی بأن بلغ مجنوناً فعند أبی حنیفۃ یعتبر ابتداء الحول من وقت الإفاقۃ کذا فی الکافی۔(۳)

تحریر: محمدظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی

(۱)الہدایہ مع الفتح،ج۲،ص:۱۶۶

(۲)الفتاوی الہندیۃ،ج۱،ص:۱۷۲

(۳)الفتاوی الہندیۃ،ج۱،ص:۱۷۲