سوال:مؤذن کی غیرذمہ داری اور لاپروائی کی وجہ سے اکثر بغیر اذان کے نماز ہوتی ہے، جو بغیر اذان کی نماز مسجد میں باجماعت ہوتی ہے اس کے بارے میں کیا حکم ہے، نیز بے وضو اذان کہنا مستقل مزاج ہوگیا ہے، اور اگر کبھی اذان بھی کہتے ہیں تو بغیر نماز پڑھے سوجاتے ہیں، ایسا شخص مؤذن کے لائق ہے یا نہیں؟
ھــوالـمـصـــوب:
اگر فی الواقع ویسا ہی ہے جیسا کہ آپ بیان کررہے ہیں توبغیر اذان کے نماز نہیں پڑھی جائے، اذان دینا چاہئے، پھر نماز ادا کریں۔دوسری صورت میں عادت بنالینا مکروہ ہے، کبھی کبھار ضرورۃ اجازت ہے (۲)تیسری صورت میں ایسا شخص اگر نماز چھوڑدیتا ہے تو گنہگار ہوگا اور توبہ کرلے تو ٹھیک ہے، ورنہ عادت بنالینے کی صورت میں اذان دینے کے لائق نہیں ہے۔
تحریر: محمد طارق ندوی تصویب: ناصر علی ندوی