اذان کے بغیر نماز

قضائے عمری
نوفمبر 1, 2018
اذان کے بغیر نماز
نوفمبر 2, 2018

اذان کے بغیر نماز

سوال :تاڑی خانہ محب اﷲ پور میں تقریباً پچاس تجار حضرات رہتے ہیں، وہاں کافی دور مسجد ہے، اس لیے کچھ دیندار حضرات ایک صاحب کی دکان کے پچھلے کمرہ میں نماز باجماعت کا نظم کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس کمرہ میں صرف تین ہی نمازیں ظہر، عصر، مغرب ادا کی جائیں گی، کیوں کہ تجار حضرات فجر اور عشاء کے وقت مسجد یا گھر پر ہی نماز ادا کریں گے یا اپنے اپنے گھروں پر رہتے ہیں۔ مذکورہ صورت میں اذان کہنی ضروری ہے یا تکبیر سے نمازیں ادا ہوجائیں گی، مسجدوں کی اذانیں سنائی دیتی ہیں؟

ھــوالـمـصـــوب:

صورت مسؤلہ میں اذان کے بغیر بھی نماز ہوجائے گی، لیکن اذان نہ صرف سنت ہے بلکہ شعائر اسلام میں سے ہے اور اعلان توحید ہے۔ لہذا اذان کہہ کر نماز ادا کی جائے(۱)

تحریر:محمد طارق ندوی               تصویب:ناصر علی ندوی