اذان دینے کا حق مؤذن کو ہے

مغرب کی اذان میں تاخیر
نوفمبر 2, 2018
باشعور بچہ کی اذان
نوفمبر 2, 2018

اذان دینے کا حق مؤذن کو ہے

سوال:جامع مسجد شاداب کالونی لکھنؤ میں ایک مقتدی جو کہ تقریباً ۸۵ سال عمر کے ہیں، وہ صاحب مسجد میں اذان دینے کیلئے بضد رہتے ہیں جبکہ مقتدیوں کی اکثریت ان کی مندرجہ ذیل کمیوں کی بنا پر معترض ہے۔ نمازیوں کی زیادہ تعداد ان کو اذان دینے سے منع کرتی ہے۔ امید ہے کہ آپ شرعی اعتبار سے اس کا کوئی حل تجویز فرمائیں گے۔

۱-ان صاحب کی عمر زیادہ ہونے سے وہ اذان دینے کیلئے سیدھے کھڑے ہونے سے معذور ہیں، مائک پر جب کھڑتے ہوتے ہیں تو دیوار پکڑکر اذان دیتے ہیں اور کان میں ایک ہاتھ کی انگلی ہی لگاکر اذان دیتے ہیں، دوسرا ہاتھ ان کا دیوار پر رہتا ہے۔

۲-اذان دینے کے بعد امام کے پیچھے بیٹھ جاتے ہیں وہ کھڑے ہوکر تکبیر نہیں کہہ سکتے ہیں ان کی جگہ پر کوئی دوسرا تکبیر کہتا ہے تقریباً یہ روز کا معمول ہے۔

۳-مقتدیوں کا کہنا ہے کہ جب مؤذن اس کے لئے مقرر ہے تو اس کو اذان دینا چاہئے، جبکہ مؤذن نئی عمر کے حافظ قرآن ہیں اور اچھی اذان دیتے ہیں۔

۴-مقتدی حضرات ان کی اذان اور تلفظ کو صحیح نہیں مانتے ہیں، ان حالات میں جو شرعی تجویز ہو تحریر فرمائیں۔

ھــوالـمـصـــوب:

جو مؤذن مقرر شدہ ہیں انہیں کو اذان دینا چاہئے(۱) دوسرے کو ان کی موجودگی میں اذان دینا درست نہ ہوگا۔ خاص طور پر جو صحیح اذان دینے پر قادر نہ ہو اس کو اذان دینے کی شرعاً اجازت نہیں ہے۔ اور جو اذان دے گا وہی تکبیر کہے گا۔

تحریر: محمد ظہورندوی عفا ﷲ عنہ