سوال:اگر کوئی حافظ قرآن رمضان شریف میں تہجد میں نفلوں میں قرآن کریم پڑھتا ہے اور اس حافظ کے پیچھے کثیر تعداد میں نمازی قرآن سننے کے لئے ثواب کی نیت سے شریک ہوجائیں تو کیا اس طریقہ سے نفلوں میں قرآن سننا اور سنانا جائز ہے یا ناجائز؟ اور امام ابوحنیفہؒ کے نزدیک زیادہ تعداد میں نفلوں کی جماعت کرسکتے ہیں کہ نہیں؟ اور کیا ان لوگوں کو اس طریقہ سے ثواب ہوگا یا نہیں؟
ھــوالــمـصــوب:
اگر بغیر بلائے ہوئے لوگ جمع ہوجاتے ہیں اور نفل جماعت کے ساتھ پڑھتے ہیں تو مکروہ نہیں ہے:
التطوع بالجماعۃ إذا کان علی سبیل التداعی یکرہ وقال شمس الأئمہ الحلوانی إن کان سوی الامام ثلاثہ لایکرہ بالاتفاق وفی الأربع اختلف المشائخ والأصح أنہ یکرہ ھکذا فی الخلاصۃ(۱)
تحریر:مسعود حسن حسنی تصویب: ناصر علی ندوی