قرآن و دینی کتابیں چھونے کے لئے وضو

قرآن و دینی کتابیں چھونے کے لئے وضو
أكتوبر 31, 2018
قرآن و دینی کتابیں چھونے کے لئے وضو
أكتوبر 31, 2018

قرآن و دینی کتابیں چھونے کے لئے وضو

سوال: میں ہائی اسکول میں بچوں کو دینیات کی تعلیم دیتا ہوں، قرآنی سورتوں کی ناظرہ مشق اور آسانی کی خاطر پارے اور قرآن پاک سے پڑھواتا ہوں، مگر یہاں باعث نزاع یہ بات ہے کہ ائمۂ کرام کہتے ہیں کہ قرآن کو چھونے کے لئے وضو فرض وشرط ہے تو اس میں کیا حکم ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

قرآن مجید کو چھونے کیلئے وضو کرنا شرط ہے، البتہ زبانی پڑھنے میں وضو کی شرط نہیں ہے، لیکن حالت جنابت میں زبانی بھی نہیں پڑھ سکتا، اگر بچے ہیں تو وہ بغیر وضو کے بھی قرآن مجید چھوسکتے ہیں اور پڑھ سکتے ہیں۔ کیوں کہ وہ مکلف ہی نہیں ہیں، اور اگر نہ پڑھنے دیا جائے گا تو قرآن مجید نہیں پڑھ پائیں گے اور بار بار وضو کرانے میں حرج بھی ہے:

وکذا المحدث لایمس المصحف الاّ بغلافہ لقولہ علیہ السلام لایمس القرآن الاطاھر…… ولابأس بدفع المصحف الیٰ الصبیان لأن فی المنع تضییع حفظ القرآن وفی الأمر بالتطھیر حرجاً بھم وھذا ھوالصحیح(۱)

تحریر:محمد طارق ندوی               تصویب:ناصر علی ندوی