سوال:جو وضو کرنے میں کافی دیر لگائے اور نماز کی تیسری چوتھی رکعت میں شامل ہو اور قصداً جو وضو میں زیادہ پانی بہائے تو کیا اس کو امامت کے لیے کھڑا کیا جاسکتا ہے؟
ھــوالــمـصــوب:
وضومسنون طریقہ پر کرنا چاہئے، تمام اعضاء تین تین مرتبہ دھوئے اور سرکا مسح ایک دفعہ کرے (۲) اور جس نے اس پر زیادہ کی وہ اسراف کرنے والا ہے (۳) لہذا مذکورہ شخص کو چاہئے کہ اچھے طریقہ پر وضو کرے لیکن اس کا ضرور لحاظ رکھے کہ نماز کی رکعتیں چھوٹنے نہ پائیں۔ بہرکیف اسراف سے بچے قصداً زیادہ پانی خرچ کرنے پر عندﷲ ماخوذ ہوگا۔ بہرکیف ایسا شخص بوقت ضرورت امامت کرسکتا ہے۔
تحریر:محمد طارق ندوی تصویب:ناصر علی ندوی