تفسیر اور پلاسٹک میں مجلد سورتوں کو چھونے کے لئے وضو

تسبیح کے لئے وضو
أكتوبر 31, 2018
بلاوضو تلاوت کرنا
أكتوبر 31, 2018

تفسیر اور پلاسٹک میں مجلد سورتوں کو چھونے کے لئے وضو

سوال:۱- بسم ﷲ الرحمن الرحیم ،تفسیر یا ایسی کتاب جس میں اردو عبارت زیادہ ہو اور قرآن کے الفاظ نسبتاً کم ہوں،بے وضو پڑھنا یا چھونا جائز ہے؟

۲- یسٰین شریف یا دیگر منتخب سورتیں پلاسٹک میں محفوظ کرکے جیب میں مستقل رکھنا کیا منع ہے؟ آدمی بیت الخلاء میں بھی جاتا ہے اورکبھی ناپاکی بھی ہوجاتی ہے اس کا کیا حکم ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

۱- قرآن پاک کی جو بھی تفسیر ہو قرآن کی عظمت اور حرمت کا تقاضہ یہ ہے کہ اس کی تفسیر بھی باوضو پڑھی جائے ہاں اگر آیات قرآنی کے معاملہ میں تفسیر کے الفاظ زیادہ ہیں تو بغیر وضو بھی پڑھنے کی گنجائش ہوگی (۱)

۲- چند سورتوں کے مجموعہ کو جیب میں بغرض تلاوت رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ اس کے ساتھ بیت الخلاء وغیرہ جانا درست نہیں ہے۔ ایسے مواقع پر کسی محفوظ اور پاک جگہ رکھ کر ضروریات پوری کرنی چاہئیں اگر ایسا ممکن نہ ہو تو جیب میں رکھنا کراہت سے خالی نہیں ہے۔

تحریر: محمد ظفرعالم ندوی تصویب:ناصر علی ندوی