نصاب میں تفاوت

سونے اورچاندی کے نصاب میں فرق کیوں؟
ديسمبر 19, 2022
روپیہ میں زکوۃ کامسئلہ
ديسمبر 19, 2022

نصاب میں تفاوت

سوال:۱-سونے کا شرح ۶۰۰۰؍ روپئے تولہ اور چاندی کا ۱۰۰؍ روپئے تولہ فرض کرلیا جائے تو پانچ تولہ سونا رکھنے والا صاحب نصاب نہیں جبکہ قیمت ۳۳۰۰۰؍ روپئے ہوتی ہے۔ اور ساڑھے سات تولہ چاندی رکھنے والا صاحب نصاب بن جاتا ہے جبکہ قیمت ۵۲۵۰؍ روپئے ہوتی ہے۔صاحب نصاب بننے کے لئے اس قدر یہ تفاوت سمجھ میں نہیں آتا۔

۲-اگر کسی نے اپنے دکھ درد کے لئے دو سو روپئے یا سو روپئے اٹھارکھے اور ان پر ایک سال (رمضان سے رمضان) گزر جائے تو کیا وہ ان پرڈھائی فیصد زکوٰۃ نکالے جبکہ اس کے پاس سونا چاندی نہیں۔

۳-گھر میں مطالعہ کے لئے خریدی گئی سائنسی، دینی، ادبی ودرسی کتب جمع ہوجائیں تو کیا ان پر زکوٰۃ دینی ہے اور کس حساب سے ، ان میں قرآن شریف بھی شامل ہیں؟

۴-کسی کے پاس سونا چاندی نہیں ماہانہ تنخواہ چار ہزار روپئے ملتی ہے،وہ ہر ماہ سو روپئے تنخواہ کے دن ہی ادا کردے تو کیا زکوٰۃ ادا ہوجائے گی؟

۵-زکوٰۃ کی رقم دینی مطابع میں طباعت کتب کے لئے دی جاسکتی ہے؟

ھــو المصــوب:

۱- چاندی اور سونے کا الگ الگ نصاب حدیث سے ثابت ہے،لہٰذا دونوں کی مالیت کا تفاوت نہیں دیکھا جائے گابلکہ نص حدیث کی بناء پر نصاب دیکھا جائے گا،صحابہ کرام کے زمانہ میں بھی تفاوت تھا،وہ ایک دوسرے کوملاکر حساب لگایاکرتے تھے۔(۱)

۲- صورت مسئولہ میں زکوٰۃ فرض نہیں ہے،کیوں کہ صر ف اتنے مال میں صاحب نصاب نہیں ہوتا۔(۲)

۳-صورت مسئولہ میں زکوٰۃ نہیں ہے:

وکذلک کتب العلم ان کان من أہلہ وآلات المحترفین کذا فی سراج الوہاج۔(۳)

۴-صورت مسئولہ میں اگروہ شخص صاحب نصاب ہے توزکوۃ اداہوجائے گی،اوراگرصاحب نصاب نہیں ہے توصدقہ شمارہوگا۔

۵۔ زکوٰۃ کی رقم دینی مطابع میں طباعت کتب کیلئے نہیں دی جاسکتی ہے۔(۱)

تحریر: محمد طارق ندوی      تصویب: ناصر علی