نجاست غلیظہ رگڑنے سے پاک ہوجائے گی ؟

بلی کا پاخانہ
نوفمبر 1, 2018
مادہ دھونے سے پاک ہو گا ؟
نوفمبر 1, 2018

نجاست غلیظہ رگڑنے سے پاک ہوجائے گی ؟

سوال:ہماری مسجد کے امام فجر کی نماز میں مسجد کے اندر گئے۔ فرش پر نجاست غلیظہ پڑی ہوئی تھی اس پر امام صاحب کا پیر پڑگیا اور بائیں پیر میں نجاست اتنی لگ گئی کہ مسجد کی چٹائی پر اپنا پیر رگڑا۔ چٹائی پر قریب ڈیڑھ ہاتھ نجاست لگی ہوئی پائی گئی۔ امام صاحب کہتے ہیں کہ میں نے اپنے پیر کو رگڑلیا تھا، چٹائی پر اور اسی طرح فجر کی نماز بناپانی سے دھوئے پیر کے نماز فجر کی جماعت پڑھادی۔ کیا ایسی صورت میں امام اور مقتدیوں کی نماز درست ہوگئی۔ جب امام نے سلام پھیرا تو ۶منٹ طلوع کے باقی تھے۔ ایک مقتدی جماعت کے بعد آیا تو گھڑی دیکھ کر اپنی نماز منفرد پڑھی۔ ایسی صورت میں نماز ہوئی کہ نہیں۔ امام صاحب کہتے ہیں کہ میں نے اپنا پیر چٹائی پر رگڑلیا تھا۔

غلاظت کے متعلق جو دوآدمی چٹائی دھونے کے لئے گئے تھے ان کا کہنا تھا کہ غلاظت بلی یا کتے کی تھی۔ امام صاحب کہتے ہیں کہ جب میرا پیر اندھیرے میں غلاظت پر پڑا تو میں نے یہ سمجھا کہ یہ غلاظت چمگادڑ کی تھی تو میں نے چٹائی پر اپنا پیر رگڑلیا۔ ایسی صورت میں نماز درست ہوئی یا فجر کی نماز کا اعادہ کرنا تھا۔

ھــوالــمـصــوب:

صورت مسؤلہ میں نجاست معاف مقدار سے زیادہ ہے ، اسی لئے نماز نہیں ہوتی، اعادہ ضروری ہے(۱)

نوٹ:نجاست غلیظہ میں معاف مقدار ایک درہم یعنی ایک روپیہ کی مقدار ہے۔ناصر علی

تحریر:محمد طارق ندوی      تصویب: ناصر علی ندوی