سوال:یہاں مسلمانوں کا ایک طبقہ بطور پیشہ مردار جانوروں کی کھالیں نکالتا ہے، اور ان کو بغیر دباغت کے فروخت کرتا ہے ، اس سے قبل یہ کام غیرمسلم کیا کرتے تھے، ٹھیکہ آج بھی انہیں کے نام اٹھتا ہے۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا کسی مسلمان کے لئے ایسا پیشہ اختیار کرنا جائز ہے۔ اور کیا اس سے حاصل شدہ رقم کو مدرسہ ومسجد کے کاموں میں لگاسکتے ہیں، کیا ایسے پیشہ والے کی دعوت جائز ہے؟
ھــوالــمـصــوب:
مردار کی کھال بغیر دباغت کے کسی مسلمان کے لئے فروخت کرنا ناجائز ہے۔ خنزیر کے علاوہ تمام مردار کی کھالوں کو دباغت کے بعد فروخت کرسکتے ہیں، صرف نمک چھڑک کر بھی جس طرح دواؤں اور مٹی کے ذیعہ دباغت دی جاتی ہے دباغت ہوجاتی ہے، مسلمان پیشہ ور کو چاہئے کہ دباغت دے کر کھالوں کو فروخت کرے(۱)
تحریر: محمد طارق ندوی تصویب:ناصر علی ندوی