محراب میں کعبہ اور گنبد خضراء کی تصویر ہو

نوٹ جیب میں رکھ کر نماز پڑھنا
نوفمبر 4, 2018
محراب میں کعبہ اور گنبد خضراء کی تصویر ہو
نوفمبر 4, 2018

محراب میں کعبہ اور گنبد خضراء کی تصویر ہو

سوال:مسجد کی محراب میں سامنے کی دیوار میں کعبہ شریف اور روضۂ اقدس کے گنبد خضرا کی تصویر بنی ہوئی ہے جس میں کھلے ہوئے قرآن کی بھی تصویر ہے اورچاند کے دائرہ میں ہے۔ اس طرح کی تصویر امام کے سامنے سرکے اوپر جائز ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

غیرذی روح (بے جان) چیزوں کی تصویریں اگر سامنے ہوں یا اوپر یا نیچے، نماز بلاکراہت

(۱)قولہ ’’وأن یکون فوق رأسہ أو بین یدیہ أو بحذاۂ صورۃ لحدیث الصحیحین عنہ ’’لا تدخل الملائکۃ بیتا فیہ کلب ولا صورۃ‘‘۔ البحرالرائق،ج۲،ص:۴۸

(۲) کانت الصورۃ صغیرۃ کالتی علی الدرھم أوکانت فی الید أومستترۃ أو مھانۃ مع أن الصلاۃ بذلک لاتحرم لأن علۃ حرمۃ التصویر المضاھات لخلق ﷲ تعالیٰ وھی موجودۃ فی کل ماذکر وعلۃ کراھۃ الصلاہ بھا التشبہ وھی مفقودۃ فیما ذکرکما یأتی۔ ردالمحتار،ج۲،ص:۴۱۷

ہوجاتی ہے۔ البتہ جاندار کی تصویروں سے نماز مکروہ ہوتی ہے۔ مذکورہ صورت میں نماز بلاکراہت ادا ہوجاتی ہے۔ عدم جواز کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ علامہ حصکفیؒ درمختار میں لکھتے ہیں:

أو بغیرذی روح لا یکرہ لأنھا لا تعبد(۱)

علامہ شامیؒ نے تشریح کرتے ہوئے مزید فرمایا:

لقول بن عباس للسائل فان کنت لابد فاعلا فاصنع الشجر ومالانفس لہ(۲)

یعنی بے جان چیزوں کی تصویریں ہوں تو نماز مکروہ نہیں ہوتی کیوں کہ ان کی عبادت نہیں کی جاتی۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب: ناصر علی ندوی