کیاماموں بھانجہ پرزکوۃ کی رقم خرچ کرسکتاہے؟

سوال مثل بالا
ديسمبر 12, 2022
باتنخواہ امام کوزکوۃ دینا
ديسمبر 12, 2022

کیاماموں بھانجہ پرزکوۃ کی رقم خرچ کرسکتاہے؟

سوال:ایک بچہ جس کی عمر تقریباً ۱۲۔۱۳؍ سال ہے۔ دس سال پہلے اس کی ماں کوطلاق دی جاچکی ہے،اور وہ دوسرے شہر میں اکیلے رہتے ہوئے نوکری کررہی ہے۔ بچہ اس وقت اپنے نانا کے پاس رہ کر پرورش پارہا ہے۔ اس صورت حال میں جب کہ اس بچہ کے نانا اور ماں دونوں ہی زکوٰۃ نکالنے کے قابل ہوں اوربچہ رشتہ میں میرابھانجہ بھی ہے ،میرااس کو زکوٰۃ دینا درست ہے؟کیا وہ بچہ میری زکوٰۃ کامستحق ہوسکتا ہے ؟لڑکے کے والد صاحب نصاب ہیں۔

ھــوالمصــوب:

اس بچہ کے خرچ کی ذمہ داری اصلا اس کے باپ پرہے،باپ اورماں اگرخرچ نہیں دے رہے ہیں اوراس کی کفالت ناناکررہے ہیں،توناناکومال زکوۃ کے علاوہ سے اس پرخرچ کرناچاہیے،کیونہ وہ بچہ نانا کے فروع میں سے ہے،خدانخواسہ اگرنانااورنانی بھی اس پرخرچ کی ذمہ داری پوری نہ کررہے ہوں توایسی صورت میں ماموں اس پرزکوۃ کی رقم خرچ سکتاہے۔(۱)

تحریر: محمدمستقیم ندوی                 تصویب:ناصرعلی