ملی کاموں کے لئے زکوۃ کااستعمال

زکوۃ کی رقم سے افطارکرانا
ديسمبر 15, 2022
صدقہ کابکرا اساتذہ کھاسکتے ہیں؟
ديسمبر 15, 2022

ملی کاموں کے لئے زکوۃ کااستعمال

سوال:بنارس میں ایک سوسائٹی قائم کی گئی ہے، اس کے تحت مختلف فلاحی کام کررہے ہیں، ہمارا منصوبہ ایک بڑی زمین خریدنے کا ہے، جس پر عصری ادارے قائم کیے جائیںگے، عطیات کی رقم سے اس کام کو انجام دینا مشکل ہے، مدارس والے زکوۃ تملیک کے ذریعہ استعمال کرتے ہیں، کیا ہم سوسائٹی والے بھی ایسا کرسکتے ہیں یا اور کوئی شکل تملیک کے علاوہ زکوۃ کی رقم کے استعمال کی ہو تو تحریر فرمائیں، ہمارا مقصد صرف قومی ملی ترقی ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

زکوہ کی رقم اصلاتوفقراء ومساکین کے لئے ہے،اس رقم کامستحقین زکوۃ کومالک بنانا شرعا ضروری ہے،دوسری فلاحی اسکیموں کے لئے زکوۃ وصدقات کے علاوہ صدقات نافلہ اور تعاون وغیرہ کی رقمیں حاصل کی جانی چائیے،زکوۃ کی رقمیں بڑے تعلیمی اوررفاہی کاموں کے لئے مثلازمین کی خریداری اورتعمیروغیرہ میں صرف کرناجائزنہیں ہے،ان فلاحی اورتعلیمی اسکیموں میں اگرمستحقین زکوۃ کے لئے بھی کوئی شعبہ ہواورزکوۃ کی رقم انہیں دے کرپھران سے وصول کرکے سوسائٹی کے کاموں میں استعمال کیاجائے تواس کی گنجائش ہے۔(۱)

تحریر: محمدمستقیم ندوی                 تصویب:ناصر علی