صدقہ کابکرا اساتذہ کھاسکتے ہیں؟

ملی کاموں کے لئے زکوۃ کااستعمال
ديسمبر 15, 2022
صدقہ کابکرا اساتذہ کھاسکتے ہیں؟
ديسمبر 15, 2022

صدقہ کابکرا اساتذہ کھاسکتے ہیں؟

سوال:۱-ہمارے یہاں مدرسہ میں اکثر لوگ بکرا اور دیگر اشیاء خوردنی صدقہ کے طور پر دیتے ہیں اور بغیر تملیک کے اساتذہ کرام کو بھی کھلایا جاتا ہے، جبکہ اساتذہ کرام کے کھانا کیلئے رقم بھی دیتے ہیں، کیا بغیر تملیک کے اساتذہ کرام کے لئے کھانا جائز ہے؟ کچھ حضرات کا کہنا ہے کہ جان کا صدقہ کھانا جائز ہے اور تملیک کی اس میں ضرورت نہیںہے، کیا ایسا کہنا صحیح ہے؟اگر اس صورت میں بغیر تملیک کے کھاناجائزنہ ہوتوموأخذہ کس پر ہوگا؟

۲-صدقہ، فطرہ، زکوۃ میں بنیادی فرق کیا ہے؟کن کن صورت میںیہ لازم وواجب ہوتا ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱-دریافت کردہ صورت میں بغیر تملیک کے مستطیع حضرات کو یا معاوضہ لے کر کھلانا درست نہیںہے (۲)،جان کے صدقہ کا مصرف فقراء ومساکین ہیں (۳)، کھلانے والے گنہگار ہوںگے، اورجان بوجھ کر کھانے کی صورت میں کھانے والے بھی گنہگار ہوںگے۔

۲-صدقہ کے معنی عطیہ کے ہیں لیکن مراد وہ عطیہ ہے جو تقرب الٰہی کی امید پر دیا جائے، فطرہ وہ صدقہ ہے جو بطور عبادت اور صلہ کے ازراہ ترحم ایک خاص موقع پر دیا جاتا ہے۔ زکوۃ: شریعت کی اصطلاح میں نصاب حولی کے ایک جزء یا اس کے بدل کو فقراء اور اس کے ہم معنی کی ملک میں دے دینے کو کہتے ہیں۔

تحریر: محمدمستقیم ندوی                 تصویب:ناصر علی