مدرسہ کی امداد کا مختلف مدوںمیں خرچ کرنا

مدرسہ کے مطبخ سے اساتذہ کھانالے سکتے ہیں؟
ديسمبر 19, 2022
فساد زدگان کی امدادی رقم کا دیگر مصارف میں استعمال
ديسمبر 19, 2022

مدرسہ کی امداد کا مختلف مدوںمیں خرچ کرنا

سوال:۱-ایک مدرسہ ہے جس میں امداد، زکوۃ، چرم قربانی اور فطرہ وغیرہ کی رقوم جمع ہوتی ہیں اور مدرسہ میںمختلف مدوںمیںصرف ہوتا ہے، مثلاً ٹیلی فون، بجلی، طلبائے دارالاقامہ کے خوردونوش، کتب، علاج، اخبارو رسائل اور ٹاٹ پٹی وغیرہ میں۔ واضح کریںکہ مندرجہ بالا مدوںمیںسے کن کن مدوں میں مندرجہ بالا رقمیں صرف ہوسکتی ہیں، اور کس مد میںنہیں صرف ہوسکتی ہیں؟

۲-مدرسوںمیںبہت سے طلباء کے گھروالے صاحب ثروت ہوتے ہیں جبکہ ان کے بچے مدرسوں میںمفت کھاتے ہیں اور یہ طلباء دوسرے صوبوں کے ہیں جس کی وجہ سے ان کے مستحق یاعدم مستحق ہونے کا صحیح پتہ نہیںلگایا جاسکتا، درایں صورت ایسے طلباء کا مدرسہ سے کھاناکھانا درست ہوگا یا نہیں؟

ھــوالمصــوب:

۱-زکوۃ، صدقہ فطر اور چرم قربانی کی رقوم کا مصرف کسی بھی مدرسہ میںنادار طلباء اور غریب طلباء ہیں (۱)، امداد اور عطیہ کی رقوم دیگر تمام مصارف پر صرف کرسکتے ہیں۔(۲)

۲-بالغ طلباء جومستحق زکوۃ نہیں ہیں،یانابالغ طلباء جس کے والدیاسرپرست مستحق زکوۃ نہیں ہیں، ان پرزکوۃ، صدقہ فطر اور چرم قربانی کی رقوم صرف نہیں کی جاسکتی ہیں(۳)، طلباء یا ان کے سرپرستوں پر لازم ہے کہ مدرسہ کے ذمہ داروں کو صحیح اطلاع دیں ورنہ گنہگارہوںگے، مستحق یا غیرمستحق کا پتہ حتی الامکان لگانے کی کوشش کرنی چاہئے، اس کے لئے اس علاقہ کے کسی دومعتبر شخص کی تصدیق حاصل کی جائے، بلاتحقیق دینے پر مدرسہ کے ذمہ داربھی ماخوذ ہوںگے۔

تحریر:محمد ظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی