سوال:مدرسہ میں عطیہ، امداد، بچوں کی فیس وچٹکی سے مدرسین کی تنخواہ پوری نہیں ہوتی ہے تو اس شکل میں زکوۃ بذریعہ تملیک کے صرف کرسکتے ہیں اور مدرسہ کی تعمیر کی جاسکتی ہے ؟
ھــوالـمـصـــوب:
زکوۃ سے تنخواہ وتعمیر نہیں ہوسکتی ہے(۳)، حیلہ تملیک مناسب نہیں ہے۔
تحریر: محمدظہورندوی
سوال:گائوں میں مدرسہ ہے، غریب ومفلوک الحال طلبا کی رہائش کے لئے امداد ناکافی ہوتی ہے، کیا زکوۃ وچرم قربانی کی رقم تعمیر میں بعد تملیک لگاسکتے ہیں؟
ھــوالـمـصـــوب:
اعانت وغیرہ کی مدسے کوشش کے باوجودرقم فراہم نہ ہونے کی صورت میںتملیک شرعی کے بعد زکوۃ اور چرم قربانی کی رقم کو تعمیرات میںلگانے کی گنجائش ہے۔