ماموں زادبھائی کوزکوۃ دینا

بیوہ بھابھی کوزکوۃ دینا
ديسمبر 12, 2022
کیابیوی شوہرکوزکوۃ دے سکتی ہے؟
ديسمبر 12, 2022

ماموں زادبھائی کوزکوۃ دینا

سوال:اگر کوئی شخص ماموں زادیا چچازاد بھائی کو یا کسی ایسے شخص کو زکوۃ دے جو صاحب نصاب نہ ہواوربالغ ہو اور اس کے والدین کی مکمل سرپرستی حاصل ہو اور زکوۃ لینے والا شخص کسب معاش کی قدرت رکھتا ہو توایسے  شخص کو زکوۃ دینا درست ہے یا نہیں؟

۲-اگر کوئی شخص خالہ زاد بہن کو جو بالغ ہوچکی ہو اور اس کے والدین مکمل اس کی سرپرستی کرتے ہوں تو ایسی بالغہ کو زکوۃ دینا درست ہے یا نہیں؟

ھــوالمصــوب:

۱-دریافت کردہ صورت میں غیرصاحب نصاب، بالغ چچازاد یاماموں زاد بھائی کو زکوۃ دینا شرعاً درست ہے، اگرچہ وہ شخص صحت مند ہو اور کمانے کی قدرت رکھتا ہو، ہدایہ میں صراحت ہے:

ویجوزدفعھا إلی من یملک أقل من ذلک وإن کان صحیحاً مکتسباً لأنہ فقیر۔(۲)

بالغ اگرچہ والدین کی سرپرستی میں ہو اس کو بھی زکوۃ دینا جائز ہے: ہدایہ میں مذکور ہے:

ولا إلی ولد غنی إذا کان صغیراً لأنہ یعد غنیا بیسار أبیہ …وإن کانت نفقتہ علیہ۔(۳)

ابن ہمام مزید لکھتے ہیں:

ولافرق بین الذکر والأنثی وبین أن یکون فی عیال الأب أولا فی الصحیح۔(۱)

۲-خالہ زاد بہن کو زکوۃ دینا درست ہے۔(۲)

تحریر:محمد ظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی ندوی