زکوۃ کی رقم سے غیرمسلموں کو دوا دلانا

غیرمسلم کوزکوۃ
ديسمبر 5, 2022
زکوۃ کی رقم سے غیرمسلموں کاعلاج
ديسمبر 5, 2022

زکوۃ کی رقم سے غیرمسلموں کو دوا دلانا

سوال:۱-زکوۃ کی رقم سے غریبوں کو دوادی جاسکتی ہے؟جبکہ مسلم اور غیرمسلم سب آتے ہوں۔

۲- زکوۃ کی رقم سے تنخواہ دی جاسکتی ہے جبکہ مسلم اور غیرمسلم دونوں موجود ہوں، یا تملیک کی ضرورت ہوگی؟

۳-زید نے اپنی زندگی میں بیمہ کرایا، دس برس کی میعاد مقرر کرکے اور جس کی رقم کا تعین پچاس ہزار روپئے تھا، مقررہ میعادپورا کرنے سے پہلے اس کا انتقال ہوگیا تو کیا اس کی بیوی بچے پچاس ہزار کو اپنے استعمال میں لاسکتے ہیں؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱-زکوۃ سے صرف مسلمانوں کو دوا دی جاسکتی ہے۔(۳)

۲-تنخواہ نہیں دی جاسکتی ہے، تملیک کراکر تنخواہ یا دیگر مصارف میں سے صرف کرنا حیلہ ہے، حیلہ اختیار نہیں کرنا چاہئے۔(۱)

۳-اپنی جمع کردہ رقم تو جائز ہے، فاضل رقم سود وقمار ہے، اپنی جمع کردہ رقم کو استعمال میں لاسکتے ہیں، فاضل رقم غریبوںکو ادا کرناہوگا(۲)،(ثو اب کی نیت نہ ہو مال خبیث کو اپنی ملکیت سے خارج کرنے کی نیت ہو)۔

تحریر: محمد ظہورندوی