زکوۃ کی رقم سے رسالہ نکالناکیساہے؟

عیدگاہ میں وصول کردہ زکوۃ مدرسہ میں خرچ کرسکتے ہیں؟
ديسمبر 15, 2022
دینی کتابوں کی اشاعت میں زکوۃ کااستعمال
ديسمبر 15, 2022

زکوۃ کی رقم سے رسالہ نکالناکیساہے؟

سوال:عربی مدراس کے لئے اہل خیر حضرات عطیات دیتے ہیں، تو کیا منتظمین کو یہ حق پہنچتا ہے کہ اس عطیات سے اسلامی کلینڈر یا کسی قسم کے اسلامی نقشہ جات یا کوئی ماہانہ رسالہ نکالیں؟حامد کاکہنا ہے کہ مسائل قربانی اور رسائل سے عوام کااور طلباء کا فائدہ ہوتا ہے، لیکن زید کا کہنا ہے کہ مدرسہ سے تو طلباء حافظ وقاری مولوی بن کر نکلتے ہیں لیکن رسالہ سے نہ کوئی حافظ ہوتا ہے ، نہ عالم۔

خالد نے ایک رقم مدرسہ کو بھیجی اور یہ لکھا کہ یہ مدرسہ کے لئے ہے، رسالہ ماہنامہ کے لئے علیحدہ سے رقم بھیجوں گا۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ رقم مدرسہ میں آگئی تو اب یہ مدرسہ کی ملکیت ہے اور مدرسہ اسے رسالہ پر بھی خرچ کرتا ہے، حالانکہ ہونا یہ چاہئے کہ رسالہ کے لئے اسی کے نام پر چندہ اور زرسالانہ منگانا چاہئے نہ کہ مدرسہ کی رقم سے اس کا خرچ چلایا جائے۔

ھــوالـمـصـــوب:

اہل مدارس چندہ کی رقم سے جومختلف کام انجام دیتے ہیںجیسے کیلنڈر چھپوانا یا کوئی ماہانہ رسالہ نکالنا یا اسلامی نقشہ جات تیار کرنا وہ عطیہ کی رقم سے تیار کرسکتے ہیں(۱)،چندہ دینے والا اس ادارہ پر اعتماد کرکے چندہ دیتا ہے،اس لئے دلالۃً اس کی اجازت ہے اور اگر چندہ دینے والا اپنی رقم کے لئے مخصوص مد متعین کردے تو پھر دوسری مد میں نہیں خرچ کر سکتے ہیں(۲)،مثلاً چندہ دینے والے نے لکھا کہ رسالہ کے لئے الگ سے رقم بھیجوں گا تو اس صورت میں رسالہ کے لئے اس کی مقرر کردہ ہی رقم خرچ کی جائے گی۔

تحریر: محمدظہور ندوی