زکوۃ سے دینی کتابیں شائع کرنا

قادیانیت کے ردوابطال میںزکوٰۃکی رقم خرچ کرنا
ديسمبر 19, 2022
زکوۃ کی رقم سے پانی کاانتظام
ديسمبر 19, 2022

زکوۃ سے دینی کتابیں شائع کرنا

سوال:واقعہ یہ ہے کہ ہماری جامع مسجد میں ہمیشہ سے مسلمان حضرات اپنے عطیات بغیر طلب جمع کرواتے رہتے ہیں، اور انتظامیہ پر اس حد تک بھروسہ کرتے ہیں کہ جمع کیے گئے رقومات کی رسید بھی طلب نہیں کرتے، پچھلے بارہ سال سے ہمارا ایک خطیب ہے اکثر عامۃ المسلمین اس پر بھی ویسا ہی اعتمادکرتے ہیں جیسا کہ منتظمین پر۔ خطیب ماہوار تنخواہ پر خطابت کے فرائض انجام دیتاہے اور اس کی معاشی حوصلہ افزائی کے لئے انتظامیہ نے مسجد کے سامنے اس کو ایک دکان کرایہ پر فراہم کیا ہے، جہاں وہ دینی کتب فروخت کرتا ہے۔اس دکان پر اس کا بیٹا کام کرتا ہے۔ اس سارے عرصہ کے دوران اس نے مختلف ادارے چلائے جن کے نام کچھ اس طرح کے ہیں:۱-دعوت وارشاد،۲- مکتبۂ دعوت السلفیہ، ۳- دارالقرآن والسنۃ۔ اکثر لوگ اس وہم میں اکثر مبتلا رہے کہ ان اداروں کا انتظام بشمول خطیب منسلک مذہبی تنظیم کے ہاتھ میں ہے، کیوںکہ وہ اس تنظیم کا ضلع سکریٹری بھی ہے۔ یہ خطیب ان اداروں کے لئے زکوۃ وصدقات وصول کرتا رہا اور اس کے بقول ان رقومات سے اس نے کچھ دینی کتابیں طباعت کی جن کو اس نے یا تو مفت تقسیم کیا یاپھر لاگت کی قیمت پر، جبکہ اپنا کاروباری کمیشن اپنے لئے خود ہی مقرر کرتارہا جو اس کے بقول اس کے لئے شیرمادر ہے۔ ذیلی تنظیم کے ارکان کے پوچھنے پراب وہ وضاحت کررہا ہے کہ یہ ادارے ا س کی ذاتی ملکیت تھے اور آئندہ بھی رہیںگے۔ وہ ایسے اداروں کو نہ تو تنظیم کا حصہ بنانے کے لئے تیار ہے اور نہ ہی ان کا حساب وکتاب اراکین کے روبروپیش کرنے کے لئے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے کچھ موٹا موٹا حساب تو رکھا ہے لیکن تفصیلاً نہیں۔ اس کا اصرار ہے کہ یہ کام وہ فقط دین کی ترویج کی خاطر دیانتداری سے خود ہی انجام دے رہا ہے۔ نیز دوران خطبۂ جمعہ وہ اکثر اعلان بھی فرماتا ہے کہ فلاں دینی کتاب آگئی ہے اور خواہش مند حضرات ان کی دکان یا ان کے کارندوں سے بعد نماز خرید سکتے ہیں۔ اس سب کارگزاری کے بارے میں اس کا اصرار ہے کہ دین میں اس کی گنجائش ہے۔

آپ سے التجا ہے کہ آپ دینی فریضہ سمجھ کر اپنے فتویٰ سے ان معاملات کے بارے میں ہماری رہنمائی کریں ، آپ اپنے فتویٰ میںیہ بھی ظاہر کریں کہ ان سب باتوں کو جانتے ہوئے جو اراکین اس خطیب کی حمایت میںبولتے ہیں ان کے لئے کیا حکم ہے؟

ھــوالمصــوب:

زکوۃ کی رقم سے کتاب چھپوانا جائز نہیں ہے، اس سے زکوۃ ادا نہ ہوگی(۱)، خطبہ کے دوران مذکورہ اعلان بھی درست نہیں ہے(۲)، مذکورہ ادارے زکوۃ سے قائم نہیں کیے جاسکتے، البتہ مسلمانوں کے عمومی تعاون سے قائم کئے جاسکتے ہیں، لیکن من مانی کرنا درست نہ ہوگا۔ اس کی ایک انتظامیہ کمیٹی ہو جس کے مشورہ پرعمل کیا جائے اور باقاعدہ اس کا حساب وکتاب رکھاجائے۔ غلط باتوں میںکسی کی تائید کرنا درست نہیں ہے، اس لئے اس کو باز آجانا چاہئے۔

تحریر:محمد مستقیم ندوی                 تصویب:ناصر علی

نوٹ:انتظامی کمیٹی کی ذمہ داری ہے کہ اس خطیب کے کاموں کاجائزہ لے اورجوغلط کام وہ انجام دے رہاہے (مثلازکوۃ کاوصول کرنااورمصارف زکوۃ کے علاوہ میں خرچ کرنا)اس پرپابندی لگائے، اور نہ ماننے کی صورت میں اسے معزول کردے۔