مقیم دوسفرکے درمیان مدت اقامت میں قصرکرے گا؟

حالت سفر کی قضاء نمازیں
نوفمبر 10, 2018
کئی شہروں میں مکان ہونے کی صورت میں قصر
نوفمبر 10, 2018

مقیم دوسفرکے درمیان مدت اقامت میں قصرکرے گا؟

سوال:زید لکھنؤ میں پندرہ سالوں سے ایک مسجد کا مستقل امام ہے۔دریں اثناء وہ تین دن کیلئے دہلی جاتا ہے، پھر واپس آکر اپنی مسجد میں پانچ دن یا دس دن قیام کرنے کے بعد وہ کچھ دن کیلئے اپنے گھر (کلکتہ) جاتا ہے تو ان پانچ دنوں میں جو انہوں نے اپنی مسجد میں قیام کیا ہے دہلی سے آنے کے بعد، نماز قصر کرے گا یا نہیں اور چونکہ وہ ایک مستقل امام ہے اس مسجد کا ساری نمازوں میں امامت کرسکتاہے یا نہیں؟

(۱) والقضاء یحکی أی یشابہ الأداء سفراً وحضراً لأنہ بعد ماتقرر لایتغیر۔ درمختار مع الرد،ج۲،ص:۶۱۸

(۲)ردالمحتار ج۲،ص:۶۱۸

ھــوالــمـصــوب:

کلکتہ اس کا وطن اصلی ہے، لکھنؤ اور دہلی اس کا وطن اصلی نہیں ہے۔ لہذا کلکتہ میں جو بھی نماز پڑھے گا قصر نہیں کرے گا۔ لیکن لکھنؤ یا دہلی میں ہوں،پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی نیت کی ہو تو قصر کرے گا، کیوں کہ اپنی مسجد(جوکہ لکھنؤ میں ہے)میں پانچ دن قیام سے مقیم نہ ہوگا(۱)

تحریر: محمد طارق ندوی     تصویب: ناصر علی ندوی