اقامت کب ختم ہوتی ہے؟

عارضی اقامت سے متعلق سوالات
نوفمبر 10, 2018
مقیم اقامت ختم کرکے سفر کے لئے روانہ ہوجائے
نوفمبر 10, 2018

اقامت کب ختم ہوتی ہے؟

سوال:میں لکھنؤ میں مقیم ہوں اور پندرہ دن سے زیادہ ٹھہرنے کا ارادہ ہے اب اگر یہیں رہتے ہوئے پندرہ دن سے قبل یا بعد سفر کی نیت کرلوں تو قصر ہوگایا اتمام؟ دوسرے یہ کہ لکھنؤ عارضی وطن اقامت ہے تو کیا اس کے حدود سے نکلتے ہی مسافر ہوجاؤں گا؟

ھــوالــمـصــوب:

جب پندرہ دن سے زائد اقامت کا ارادہ کرلیا ہے تواس وقت تک مقیم رہیں گے جب تک کہ سفر یا وطن کیلئے روانہ نہ ہوجائیں،صرف نیت کرلینے سے اقامت ختم نہیں ہوگی بلکہ وہاں سے روانہ ہونے پر اقامت کا حکم ختم ہوگا۔ فتاویٰ ہندیہ میں صراحت ہے:

ووطن الإقامۃ یبطل بوطن الإقامۃ وبإنشاء السفر(۲)

رہا یہ مسئلہ کہ وطن اقامت سے کسی دوسری جگہ جانا تو اس سلسلہ میں وضاحت یہ ہے کہ اس میں مسافت سفر کا اعتبار ہوگا، یعنی وطن اقامت سے دوتین دن کیلئے اگر سفر کی مسافت ہے تو قصر کرنا ہوگا اور اگر سفر کی مسافت نہیں ہے تو قصر نہ ہوگا۔ مذکورہ مسئلہ میں لکھنؤ میں اقامت کی حالت میں ہوتے

(۱)قولہ ’قصر إن نوی أقل منھا أولم ینو وبقی سنین‘ أی أقل من نصف شھر۔ البحرالرائق، ج۲،ص:۲۳۳

(۲) الفتاویٰ الہندیہ ج۱،ص:۱۴۲

ہوئے اگر دوتین دن کیلئے بارہ بنکی جانا ہوتو قصر نہیں ہوگا بلکہ اتمام ہوگا(۱)

تحریر: محمد ظفرعالم ندوی تصویب:ناصر علی ندوی