سوال:ایک امام صاحب کئی سالوں سے ایک فرضی مدرسہ قائم کرکے زکوۃ وصدقات، فطرہ وصول کرتے ہیں،جب کمیٹی نے حساب طلب کیا تو عرصہ تک حیلہ کرتا رہا، بڑی مشکل سے ۶۰۰۰ ہزار کا اقرار کیا اور بتایاکہ یہ بھی نجی کاموں میں صرف ہوگیااورمعلوم ہواہے کہ اس رقم کو اپنے نام فکس ڈپازٹ کئے ہوئے ہیں، ایسے شخص کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
ھــوالـمـصـــوب:
اگرواقعہ مذکورصحیح ہے تو ایسا شخص فاسق کہلاتا ہے، اور فاسق کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے:
الصلوۃ خلف أھل الھواء یکرہ۔(۲)
تحریر: محمدظفرعالم ندوی تصویب:ناصر علی