خواب کی شرعی حیثیت

بسم ﷲ انگریزی میں لکھنا
أكتوبر 31, 2018
تقرب الہٰی حاصل کرنے کا مؤثر ذریعہ
أكتوبر 31, 2018

خواب کی شرعی حیثیت

سوال :تبلیغی جماعت کے ایک ساتھی نے خواب میں رسول اکرم ﷺ کی زیارت کی ،آپ ﷺ نے انہیں بشارت دی کہ تم تمام مسلمانوں کو یہ پیغام پہنچادو کہ مسلمان اجتماعی طور پر ۳۰۔۳۰ کی جماعت بناکر سورہ ےٰسین اور سورہ نوح کا دس روز کا ورد کریں ،عدد تیس کا خاص خیال رکھیں ،اگر دس روز تک یہ عمل ہو تو مسلمانوں کے تمام مسائل حل ہوجائیں گے ،اس ضمن میں ذیل سوالات ہیں : 1-کیا خواب کی بنیاد پر کسی اجتماعی عمل کا اجراء جائز ہے ؟ ۳۰-۲ کے عدد کی تعین اور تحدید کا کیا مطلب ہے ،شریعت میں اس کی کیا حیثیت ہے ؟ ۳-کیا ہر انسان کے خواب میں رسول اکرم ﷺ کو دیکھنا ممکن ہے یا کوئی شرط بھی ہے ؟ ۴-کیا اس طرح کے خوا ب پر عمل کرنا از روئے شرع لازم ہے ؟ ِ

ھوالمصوب:

شریعت میں خواب حجت شرعی نہیں ہے ،اس لئے اس کو اجتماعی طورپر عمل کرنے کے لئے جاری کرنا صحیح نہیں ہے ،خواب کی بنیاد پر آ ﷺ کا یہ فرمان نہیں قرارا دیا جا سکتا ہے ،فرمان کے طورپر جاری کرنا خلاف شرع ہے ،اس سے احتراز لازم ہے ۔ تحریر:محمد ظہور ندوی عفا ﷲ عنہ معاشرہ کی برائیوں کو تمثیلاً پیش کرنا سوا ل :بعض مدارس اسلامیہ میں تمثیلی پروگرام ہوتے ہیں ،مثلا ایک نظم ہے :نام تو نے محمد علی رکھ دیا ،یہ نظم پورے معاشرہ کی عکا سی کرتی ہے ،کہ معاشرہ میں کیا کیا برائیاں جنم لے رہی ہیں مثلا تعزیہ داری ،ٹی وی ،ویڈیو ،وغیرہ جس میں جوان بھائی بہن اور ماں باپ یکجا بیٹھ کر ہر طرح کا سین دیکھتے ہیں ،کیا اس طرح کا ایکشن یا معاشرہ کی برائیوں کو تمثیلا پیش کرنا جائز اور درست ہے ؟ ِ

ھوالمصوب:

شریعت کے حدود میں رہتے ہوئے معاشرہ کی برائیوں کو دور کرنے کی کوشش کرنا تمام مسلمانوں کی کفائی فرــیضہ ہے ، لیکن تمثیلی صورت میں کوئی زید بنے اور کوئی بکر ،یہ شرعاً پسندیدہ نہیں ہے ۔ ِ
تحریر :مسعود حسن حسنی

تصویب : ناصر علی ندوی