بغیر طبی تعلیم کے علاج کرنا

عالم کو ٹوکنا
أكتوبر 29, 2018
قاضی کے اوصاف
أكتوبر 29, 2018

بغیر طبی تعلیم کے علاج کرنا

سوال :زید ڈاکٹر نہیں ہے ،اور طب کی کوئی کتاب نہ اس نے پڑھی ہے او رنہ وہ علم طب کے رموز واسرار سے واقف ہے اور نہ ہی اس نے کسی ڈاکٹر سے علاج ومعالجہ کی معلومات حاصل کی ہیں ،بلکہ صرف نزلہ وزکام اور کھانسی بخاروغیرہ کی دوائیں معلوم کرنے کے بعد ایک گاؤں میں اس نے اپنا مطب کھول دیا اور مریض آتے رہے او رکام چلتا رہا ،اتفاق ایک گٹھیا کامریض اس کے پاس آیا اور اس نے اسے غلط دوا دی جس کی وجہ سے وہ موت کا شکار ہوگیا،اب قابل غور بات یہ ہے کہ زید مسلمان ہے اور مریض کافر ،زید کو احساس ہے کہ اس کی غلطی کی وجہ سے مریض کی جان گئی ہے ،اور وہ توبہ کرنا چاہتاہے ،تو کیا اس کے لئے توبہ کی گنجائش ہے ؟ ِ

ھوالمصوب:

صورت مسؤلہ میں جب تک طب میں مہارت نہ ہوجائے اس پیشہ کو ترک کرے (1)اور آئندہ کے لئے عزم ہو کہ بغیر مہارت یہ پیشہ اختیارنہ کریں گے ، مذ کورہ گناہ پر دل سے نادم ہو ، اور مریض کے بال بچوں کی مدد کرے ۔ (ب)زید نے اسے قصدا ًقتل نہیں کیا ہے ،البتہ بے احتیاطی ضرور پائی گئی ہے ،لہذا اگر ممکن ہو تو مقتول کے وارثوں کی بھر پور مد د کرے ،زائد سے زائد خیرات کرے اور استغفار کرے ،اور آئندہ بڑی احتیاط سے چلائے ۔ تحریر: مسعود حسن حسنی

تصویب: ناصر علی ندوی