مسبوق امام کے ساتھ سجدۂ سہو نہ کرے

مسافر امام پر سجدۂ سہو لازم ہوا
نوفمبر 10, 2018
دعائے ماثورہ کے بعد سجدۂ سہو یاد آئے
نوفمبر 10, 2018

مسبوق امام کے ساتھ سجدۂ سہو نہ کرے

سوال:۱-مقتدی مسبوق بعد میں جماعت میں شامل ہوئے اور امام صاحب کے ساتھ سجدۂ سہو میں شریک نہ ہوئے،اس نے سوچا کہ امام

(۱) قولہ ’’المسبوق یسجد مع إمامہ‘‘ قید بالسجود لأنہ لا یتابعہ فی السلام بل یسجد معہ ویتشھد فاذا سلم الإمام قام إلی القضاء فان سلم:فان کان عامداً فسدت۔ ردالمحتار،ج۲،ص:۵۴۶

(۲)قولہ ’’والمقیم‘‘ ذکرفی البحر أن المقیم المقتدی بالمسافر کالمسبوق فی أنہ یتابع الإمام فی سجود السھو ثم یشتغل بالإتمام۔ردالمحتار،ج۲،ص:۵۴۷

صاحب نماز ختم کرکے سلام کئے ہیں،وہ اسی دھوکہ میں رہ گیا،تو ایسی صورت میں اس نے نماز پوری کی، اس کی نماز ہوئی یا نہیں؟

۲- قومہ، جلسہ میں جو دعائیں ہیں مثلاً ربنا لک الحمد حمداً کثیراً طیباً مبارکاً فیہ اور اللھم اغفرلی وارحمنی واھدنی وعافنی وارزقنی وغیرہ حنفی امام اور مقتدی پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟ یعنی ان کے مسلک میں ہے یا نہیں، اگر نہ پڑھے تو نماز میں کوئی خرابی آئے گی؟

۳-امام صاحب دوسری رکعت میں التحیات کے بعد بے خیالی سے درود ابراہیمیؑ کچھ حصہ پڑھنے کے بعد جب خیال آیا تو تیسری رکعت کیلئے کھڑے ہوگئے، ایسی صورت میں کیاسجدۂ سہو واجب ہوگا؟

۴-کوئی بڑی سورہ سے اول آخر پہلی دوسری رکعت میں قرأت کیا اور درمیانی حصہ چھوڑدیا، نماز صحیح ہوگی یا نہیں؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱-بعد میں نماز میں شامل ہونے والے (مسبوق) مقتدی پر امام کی متابعت میں سجدہ سہو کرنا لازم ہے، اور اگر سجدہ نہیں کیا تو اس کی نماز واجب الاعادہ ہوگی:

ولایشترط أن یکون مقتدیا بہ وقت السھو حتی لوأدرک الإمام بعد ما سھا یلزمہ أن یسجد مع الإمام تبعاً لہ(۱)

۲-یہ دعائیں احناف کے نزدیک فرائض میں نہیں ہیں، نوافل میں پڑھ سکتے ہیں(۲)

۳-درود کے کچھ حصے پڑھنے کی وجہ سے سجدۂ سہو واجب ہوجاتا ہے:

لو زاد علی التشھد الصلاۃ علی النبی ﷺ …… فقال بعضھم یجب علیہ سجود السھو بقولہ

(۱)الفتاویٰ الہندیۃ ج۱،ص:۱۲۸

(۲)ولم یذکر المصنف بین السجدتین ذکراً مسنوناً وھو المذھب عندنا و کذا بعد الرفع من الرکوع وما ورد فیھما من الدعاء فمحمول علی التھجد۔البحرالرائق،۱،ص:۵۶۱

اللھم صل علی محمد وقال بعضھم لا یجب علیہ حتی یقول وعلیٰ آل محمد و الأول أصح(۱)

۴-ایسا پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے، نماز ہوجائے گی۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب: ناصر علی ندوی