’أطلبوا العلم ولوبالصین‘ کی تحقیق 

جان بوجھ کر سنت چھوڑنا
أكتوبر 30, 2018
لولاک لما خلقت الافلاک کی تحقیق
أكتوبر 30, 2018

’أطلبوا العلم ولوبالصین‘ کی تحقیق

سوال :زید ایک عالم ہے ،اس نے ایک جلسہ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ایک حدیث بیان کرتے ہیں ’’علم حاصل کرو چاہے چین جانا پڑے‘‘ یہ حدیث نہیں ہے ،بلکہ 1۹۶۴ء میں دہلی کے سیمینا ر میں اس عہد کے ابھرتے ہوئے ترقی پسند دانیال نے یہ فقرہ استعمال کیا ،اور انگریزی اخباروں نے اسے حدیث کے طور پر نقل کرنا شروع کردیا ،سوا ل یہ کہ مندرجہ بالا جملہ حدیث ہے یا نہیں ،اگریہ حدیث نبوی کے الفاظ ہیں تو اس کا انکار کرنے والے شخص کے لئے کیا حکم ہے ؟ ِ

ھوالمصوب:

أطلبواالعلم ولوبالصین جملہ کسی مفکر کا نہیں ہے ،ایک حدیث کا ٹکرا ہے ،اس کو امام بیہقی ؒنے ’’شعب الایمان ‘‘میں نقل کیا ہے ۔ پوری حدیث اس طرح ہے : أخبرنا ابو محمد الاصبحانی أخبرنا ابو سعید بن زیاد حدثنا جعفر بن عاد العسکری قالا حدثنا الحسن بن عطیہ عن أبی عاتکہ وفی روایۃ أبی عبد اللّٰہ حدثنا أبو عاتکہ عن انس بن مالک قال قال رسول ﷲ ﷺ ’’أطلبوا العلم ولو بالصین فان طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم ‘‘ہذا الحدیث شبہ مشہور واسنادہ ضیعف ،وروی من أوجہ کلہا ضعیفۃ (1) البتہ مذکورہ روایت گو کہ مختلف سندوں سے مروی ہے ،لیکن بقول امام بیہقی سب ضعیف ہیں(۲) اور فضائل کے باب میں ضعیف روایتیں قابل قبول ہوا کرتی ہیں ۔ ِ
تحریر :محمد ظفر عالم ندوی

تصویب :ناصر علی ندوی