نماز جنازہ کیلئے مسجد کے اندر صف بندی

مسجد میں جنازہ پڑھنا
نوفمبر 11, 2018
نماز جنازہ کیلئے مسجد کے اندر صف بندی
نوفمبر 11, 2018

نماز جنازہ کیلئے مسجد کے اندر صف بندی

سوال:جمشید پور کی جامع مسجد میں نماز جنازہ کیلئے مسجد کے باہر خالی جگہ کا

(۱)قولہ’والمختار الکراھۃ مطلقاً‘ أی فی جمیع الصور المتقدمۃ کما فی الفتح عن الخلاصۃ وفی مختارات النوازل سواء کان المیت فیہ أو خارجہ ھوظاہرالروایۃ۔ ردالمحتار،ج۳،ص:۱۲۶

(۲)الصلاۃ علی المیت فی المسجدصحیحۃ جائزۃ لاکراھۃ بل ہی مستحبۃ۔المجموع شرح المہذب ج۵،ص:۱۲۲

محل الخلاف: إذا أمن تلویثہ فأما إذا لم یؤمن تلویثہ لم تجز الصلاۃ فیہ ذکرہ أبوالمعالی وغیرہ۔الانصاف فی معرقۃ الراجح من الخلاف،ج۱،ص:۴۰۵

(۳) صحیح مسلم، کتاب الجنائز، باب الصلاۃ علی الجنازۃ فی المسجد، حدیث نمبر:۹۷۳

انتظام ہے جہاں گرمی، سردی، برسات یعنی سبھی موسم میں نماز جنازہ ادا ہوتی ہے۔ مسجد کی توسیع کی آج کل بہت ضرورت محسوس کی جارہی ہے اور توسیع کرنے کے لئے جنازہ کی نماز کی جگہ کو بھی مسجد میں شامل کرنا پڑرہا ہے۔ لہذا عام رائے یہ ہورہی ہے کہ جنازہ کی نماز کے لئے مسجد کے پچھم جانب امام محراب کے آگے مسجد کے باہر ایک کمرہ تعمیر کردیا جائے جس کا دروازہ مسجد کی پچھمی دیوار سے ہوگا۔ اس باہر کے کمرہ میں جنازہ رکھ کر امام صاحب چند مقتدیوں کے ساتھ دروازہ کھول کر مسجد کے باہر کے کمرہ میں ایک چھوٹی صف لگاکر مقتدیوں کے ساتھ نماز جنازہ پڑھائیں اور اس کمرہ کا دروازہ کھلا رہے اور باقی نمازی مسجد میں صف بندی کرلیں تو ایسی صورت میں نماز جنازہ پڑھنا جائز ہوگا یا ناجائز؟

عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ جنازہ کی نماز میں بے قاعدگی سے صف بندی ہوتی ہے اور بہت سے مقتدی نوافل اور سنتوں میں مسجد میں مشغول رہتے ہیں تو ایسی صورت میں امام صاحب فرض نماز کے بعد سنت اورنوافل سے قبل نماز جنازہ پڑھاسکتے ہیں یا نہیں؟

اگر اس طرح (جو اوپر تحریر کیاگیا) امام صاحب فرض نماز کے بعد باہر جنازہ کے کمرہ میں مع چند مقتدیوں کے نماز جنازہ ادا کریں تو مرحوم مسلمان کی نماز جنازہ احترام کے ساتھ ادا ہوجائے گی۔

ھــوالــمـصــوب:

خواہ جنازہ مسجد کے اندر ہو یا مسجد سے باہر جب صف بندی مسجدمیں ہوگی، مفتیٰ بہ قول کے مطابق مکروہ ہے۔ ردالمحتار میں صراحت کے ساتھ یہ مسئلہ موجود ہے:

قولہ ’’والمختار الکراھۃ مطلقا‘‘ أی فی جمیع الصور المتقدمۃ کما فی الفتح عن الخلاصۃ وفی مختارات النوازل:سواء کان المیت فیہ أو خارجہ ھوظاھرالروایۃ(۱)

تحریر:محمد ظفرعالم ندوی  تصویب: ناصر علی ندوی