متوفیہ کی قضا نمازیں شوہر پڑھ سکتا ہے؟

قبرستان میں قرآن پڑھنا اور دعاکرنا
نوفمبر 11, 2018
چالیسواں کی حیثیت
نوفمبر 11, 2018

متوفیہ کی قضا نمازیں شوہر پڑھ سکتا ہے؟

سوال:ایک صاحبہ کا انتقال ہوگیا، تو ان کی قضا نمازیں شوہر یا ان کا لڑکا پڑھ سکتاہے؟

ھــوالــمـصــوب:

مرحومہ کی قضا نمازوں کو شوہر یا لڑکا ادا نہیں کرسکتا ہے، البتہ ایصال ثواب کے لئے نفل نمازیں

== والدعاء والاستغفار عبادات بدنیۃ وقد أوصل ﷲ نفعہا الی المیت فکذلک ماسواہا۔المغنی ج۱،ص:۴۸۹

(۱)وحکی عن الشیخ الإمام الجلیل أبی بکر محمد بن الفضل أن قراء ۃ القران فی المقابر إذا أخفی ولم یجھر لا تکرہ ولابأس بھا إنما یکرہ قراء ۃ القرأن فی المقبرۃ جھراً۔ الفتاویٰ الہندیہ،ج۵،ص:۳۵۰

(۲)……حتی جاء البقیع فقام فأطال القیام ثم رفع یدیہ ثلاث مرات۔صحیح مسلم، کتاب الجنائز، باب مایقال عند دخول القبور، حدیث نمبر:۹۷۴

فیہ استحباب إطالۃ الدعاء وتکریرہ ورفع الیدین فیہ۔ شرح صحیح مسلم للنووی، ج۴،ص:۲۸۸

(۳) فاذا بلغ المقبرۃ یخلع نعلیہ ثم یقف مستدبر القبلۃ مستقبلاً لوجہ المیت ویقول السلام علیکم یاأھل القبور……واذأراد الدعاء یقوم مستقبل القبلۃ کذا فی الظہیریۃ۔ الفتاویٰ الہندیہ،ج۵،ص:۳۵۰

پڑھ کر اس کا ثواب مرحومہ کو پہنچاسکتا ہے(۱)

تحریر: محمد طارق ندوی     تصویب:ناصر علی ندوی