قبر پر تختی لگانا

قبر پر تختی لگانا
نوفمبر 11, 2018
قبر کی اونچائی
نوفمبر 11, 2018

قبر پر تختی لگانا

سوال:۱-زید کے گھرانے کا ایک آبائی قبرستان ہے جس میں اتنی وافر جگہ ہے کہ کئی پشتوں تک اس میں دفنانے سے جگہ کی قلت کا امکان نہیں۔ قبرستان کی جگہ گھری نہ ہونے سے قبروں کی بے حرمتی ہوتی ہے اور کچھ عرصہ بعدقبریں بے نشان بھی ہوجاتی ہیں۔ زید بغرض معاش کافی دور دوسری ریاست میں بچوں کے ساتھ رہتا ہے مگر وطن اور گھرآتا جاتا رہتا ہے۔ زید چاہتاہے کہ قبرستان میں والدین اور اقرباء کی قبریں محفوظ اور نشان زد رہیں۔ اس سلسلہ میں زید کیا اقدام کرے؟

اس مقصد کے لئے قبروں کو پختہ بنانے یا برابر ان کی مرمت کراکر ان پر شناخت کی تختی وغیرہ لگانے کے بارے میں شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے؟

۲-عوامی قبرستانوں یا جہاں جگہ کی قلت ہووہاں قبروں کو بے نشان کرکے اور کچھ عرصہ بعد انہیں قبروں پر دوسری قبریں بنانا کیسا ہے؟ جبکہ قبرکھودنے میں سابقہ مردے کی ہڈیاں وغیرہ بھی اس میں موجود ہیں؟

ھــوالــمـصــوب:

۱-شناخت کی تختی لگانا درست ہے(۱) قبر کو پختہ کرنا درست نہیں ہے(۲) البتہ ناجائز قبضہ سے بچاؤ کے لئے قبرستان کا چہاردیواری سے گھیردینا مناسب ہے۔

۲-درست ہے۔ بشرطیکہ قبریں نئی نہ ہوں بلکہ بوسیدہ ہوچکی ہوں۔

تحریر: محمد مستقیم ندوی    تصویب:ناصر علی ندوی