غیر محرم کی لاش دیکھنا

مرنے کے بعد شوہر بیوی کا رشتہ
نوفمبر 11, 2018
ایسی لاش جس پر کوئی علامت نہ ہو
نوفمبر 11, 2018

غیر محرم کی لاش دیکھنا

سوال:ایک شخص کا انتقال ہوگیا، عورتیں آہ وبکار کررہی ہیں۔ لاش صحن میں رکھی ہے، مرد بھی دیکھنے آرہے ہیں۔ ایسی صورت میں :

۱-اس طریقہ پر غیرمحرم عورت کا مرد کی لاش دیکھنا کیسا ہے؟

۲- کیا اس طرز پر لاش دکھلانا درست ہے ؟

۳- غیرمحرم عورت کا مرد کیلئے آہ وبکا کرناکیسا ہے؟

۴-ایسی جگہوں پر عورت اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر جاسکتی ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

۱-کسی مرد کے ستر کو چھوڑکر بقیہ جسم کے حصہ کو کوئی اجنبی عورت بغیر شہوت دیکھ سکتی ہے(۱) لیکن بہتر ہے کہ نہ دیکھے، بلکہ تجہیز وتکفین میں جلدی کرنی چاہئے۔

۲-دیکھنا درست ہے، البتہ دکھلانے کا اہتمام کرنا مناسب نہیں ہے۔

۳-محرم وغیرمحرم دونوں کا آہ وبکا کرنا مکروہ ہے، عورت کے لئے شوہر کے علاوہ کسی کے لئے بھی تین دن سے زائد شرعی حدودمیں رہتے ہوئے سوگ منانا جائز نہیں ہے(۲)

(۱) وکذا تنظر المرأۃ من الرجل کنظرالرجل للرجل إن أمنت شھوتھا۔درمختار مع الرد،ج۹،ص:۵۳۳

ولابأس بأن یرفع سترالمیت لیری وجھہ وإنما یکرہ ذلک بعد الدفن کذا فی القنیۃ۔ الفتاویٰ الہندیہ،ج۵،ص:۳۵۱

(۲)لایحل لإمرأۃ تؤمن باللّٰہ والیوم الآخر أن تحد علی میت فوق ثلاث لیال الا علی زوج أربعۃ أشہر وعشرا۔صحیح البخاری،کتاب الطلاق، باب تحد المتوفی عنہا زوجہا أربعۃ أشہر وعشرا،حدیث نمبر:۵۳۳۴

ویباح الحداد علی قرابۃ ثلاثۃ أیام فقط۔درمختارمع الردج۵،ص:۲۲۰

۴-بغیراجازت کے نہیں جاسکتی ہے۔

تحریر: محمد مستقیم ندوی              تصویب:ناصر علی ندوی