عورت کا قبرستان جانا

عورت کا قبرستان جانا
نوفمبر 11, 2018
خود کشی کرنے والے کے لئے ایصال ثواب
نوفمبر 11, 2018

عورت کا قبرستان جانا

سوال:ان عورتوں کے بارے میں جو قبروں پر جائیں بطور زیارت، جیسا کہ یہاں عام طور پر قبروں پر جانا عورتوں کے لئے ناجائز فرماتے ہیں تو جو عورتیں بغرض حج بیت اﷲ اور زیارت مدینہ منورہ والبقیع جاتی ہیں کیا ان کا بھی وہاں کی قبروں کا زیارت کرنا منع ہے ؟یا وہاں کی کوئی خصوصیت ہے اور صرف یہاں منع ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

عورتوں کے قبروں کی زیارت کرنا کراہیت سے خالی نہیں، اگر برکت کے لئے صالحین کی قبروں کی زیارت کرتی ہیں تو بوڑھی عورتوں کے لئے جائز ہے، اور جوان عورتوں کے لئے کراہیت کے درجہ میں ہے:

والأصح أن الرخصۃ ثابتہ لہن…… وإن کان للاعتبار والترحم من غیر بکاء والتبرک بزیارۃ قبورالصالحین فلا بأس اذا کن عجائز ویکرہ إذا کن شواب کحضور الجماعۃ فی المسجد(۱)

مذکورہ حکم مدینہ منورہ اور بقیع کا بھی ہوگا، بہرحال آج کے زمانہ میں فتنہ کااندیشہ ہے اس لئے موجودہ زمانہ میں قبروں کی زیارت عورتوں کے لئے جائز نہیں ہے۔ مندرجہ ذیل حدیث سے بھی اس کی وضاحت ہوجائے گی :

==     (۲) عن أبی ھریرۃ أن رسول اﷲ ﷺ لعن زوارات القبور:وقدرأی بعض أھل العلم أن ھذا کان قبل أن یرخص النبی ﷺ فی زیارۃ القبور فلما رخص دخل فی رخصۃ الرجال والنساء وقال بعضھم إنما کرہ زیارۃ القبور للنساء لقلۃ صبرھن وکثرۃ جزعھن۔سنن الترمذی،أبواب الجنائز، باب ما جاء فی کراھۃ زیارۃ القبور للنساء،حدیث نمبر:۱۰۶۱

قولہ: ’’ولوللنساء‘‘ وقیل تحرم علیھن والأصح أن الرخصۃ ثابتۃ لھن۔ ردالمحتار،ج۳،ص:۱۵

(۱)ردالمحتار ج۳،ص:۱۵۱

أم عطیۃ:نھینا عن زیارۃ القبور و لم یعزم علینا(۱)

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب: ناصر علی ندوی