تیجہ ،چالیسواں اور قبرستان میں غلہ تقسیم کرنا

چالیسواں کی حیثیت
نوفمبر 11, 2018
ؑؑتیجہ ،دسواں اور چالیسواں کا حکم
نوفمبر 11, 2018

تیجہ ،چالیسواں اور قبرستان میں غلہ تقسیم کرنا

سوال:۱-میت ہونے پر عوام اس کے یہاں غلہ لاتے ہیں اور پھر قبرستان لے جاکر فقیروں کو دیتے ہیں، گھرمیں بانٹنا کیسا ہے ؟یا قبرستان لے جانا ضروری ہے؟

۲-قبرستان میں تیجے کا اعلان ہوتاہے اور چنے پر کلمہ پڑھنے کے بعد فاتحہ پڑھتے ہیں پھر اس کو کھالیتے ہیں تو کیسا ہے ، کھانا بھی تیسرے دن شادی کی طرح پکتا ہے اور مالدار وغریب دونوں کھاتے ہیں تو یہ کیسا ہے؟

۳-دسواں ،بیسواں، چالیسواں میں ساتوں قسم کی مٹھائی ہوتی ہے اس پر فاتحہ ہوتی ہے، خود کھاتے ہیں اورغریب ومالدار سب کھاتے ہیں اس کا

(۱)صرح علمائنا فی باب الحج عن القبر بأن للإنسان أن یجعل ثواب عملہ لغیرہ صلاۃ أوصوماً أوصدقۃ أو غیرھا کذا فی الھدایۃ۔ ردالمحتار،ج۳،ص:۱۵۱

(۲)ویکرہ اتخاذ الضیافۃ من الطعام من أھل المیت لأنہ شرع فی السرور لافی الشرور وھی بدعۃ مستقبحۃ۔ ردالمحتار،ج۳،ص:۱۴۸

ثبوت ہے یا نہیں؟

۴-میت کی جگہ پر چالیس دن تک چراغ جلاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ چالیس دن تک روح واپس آتی ہے اس کا ثبوت ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

۱-غلہ کا قبرستان لے جانا ضروری نہیں ہے، اگر میت کو ثواب پہنچانے کی غرض سے غلہ وغیرہ تقسیم کرنا ہو تو فقراء جہاں مل جائیں وہیں تقسیم کردیں، قبرستان لے جانے کا ثبوت کتاب وسنت میں نہیں ہے(۱)

۲،۳،۴-ان تمام رسومات کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے ان کا ترک لازم ہے۔

تحریر:محمدظفرعالم ندوی   تصویب: ناصر علی ندوی