تجہیز وتکفین کا خرچ کس کے ذمے؟

تجہیز وتکفین کا خرچ کس کے ذمے؟
نوفمبر 11, 2018
حضور ﷺ کا جنازہ کس نے پڑھایا ؟
نوفمبر 11, 2018

تجہیز وتکفین کا خرچ کس کے ذمے؟

سوال:یکم جون ۱۹۹۹؁ء کو میری والدہ کا انتقال ہوگیا، فوری طور پر اس وقت میرے پاس روپئے دستیاب نہیں تھے، میرے بڑے ابا نے تجہیز وتکفین میں پیسے خرچ کیے، اب ان پیسوں کو واپس کرنا چاہتا ہوں لیکن وہ لینے سے انکار کررہے ہیں۔ ایسی صورت میں شرعی اعتبار سے کیا ان پیسوں کو مسجد یا کسی

(۱)أن أبا عبیدۃ بن الجراح ھلک بفحل فقال: ادفنونی خلف النھر ثم قال: ادفنونی حیث قبضت۔ السنن الکبریٰ، کتاب الجنائز، باب من کرہ نقل الموتیٰ من أرض إلیٰ أرض،حدیث نمبر:۷۰۷۰

ویستحب فی القتیل والمیت دفنہ فی المکان الذی مات فی مقابر أولئک القوم وإن نقل قبل الدفن إلی قدر میل أومیلین فلا بأس بہ، وکذا لومات فی غیر بلدہ یستحب ترکہ فإن نقل إلی مصر آخر لا بأس بہ۔الفتاویٰ الہندیہ،ج۱،ص:۱۶۷

(۲)ولم یذکر المصنف من یجب علیہ الکفن وھو من مالہ إن کان لہ مال یقدم علی الدین والوصیۃ والارث…… فإن لم یکن للمیت مال فکفنہ علی من تجب علیہ نفقتہ وکسوتہ فی حیاتہ۔ البحرالرائق،ج۲،ص:۳۱۲

اور جگہ دے سکتے ہیں؟

ھــوالــمـصــوب:

دریافت کردہ صورت میں آپ ان پیسوں کو کسی بھی کارخیرمیں صرف کرسکتے ہیں۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب: ناصر علی ندوی