ایصال ثواب کیلئے چوتھے روز دعوت کا اہتمام کرنا

ؑؑتیجہ ،دسواں اور چالیسواں کا حکم
نوفمبر 11, 2018
تیجہ چالیسیواں وغیرہ میں طلبائے مدرسہ کا شریک ہونا
نوفمبر 11, 2018

ایصال ثواب کیلئے چوتھے روز دعوت کا اہتمام کرنا

سوال:عام طور سے ہمارے معاشرہ میں یہ عمل رائج ہے کہ کسی شخص کی موت کے چوتھے روز ’چہارم‘ کی مجلس منعقد کی جاتی ہے اور اس موقع پر دعوت کا اہتمام ہوتا ہے جس میں فقراء ومساکین کے علاوہ اہل محلہ بھی شرکت کرتے ہیں اور کھانا تناول کرتے ہیں نیز اس موقع سے کھانے والے حضرات اہل خانہ کو کچھ رقم یا غلہ بھی دیتے ہیں۔ نیز میت کے اقرباء کا یہ عقیدہ ہے کہ اس دعوت سے یعنی چہارم سے میت کی روح کو سکون وثواب پہنچتا ہے۔

شریعت مطہرہ میں ایسی مجالس کا انعقاد کرانے والوں اور ایسی دعوت میں شریک ہونے والوں کا کیا حکم ہے؟ اور ایسی مجلس کا منعقد کرنا کیسا ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

مذکورہ طریقہ زمانۂ نبویؐ اور صحابہ کرامؓ وتابعین عظامؒ سے ثابت نہیں ہے۔ لہذا غیر شرعی رسمی عمل بدعت ہے اور بدعت پر عمل کرنا باطل عمل ہے۔ حدیث میں ہے:

من أحدث فی أمرنا مالیس منہ فھورد(۱)

پس ایسی مجلس کرنا یا اس میں شریک ہونا جائز نہیں ہے۔

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب: ناصر علی ندوی