چھوٹی مسجد میں جمعہ کی نماز

عید الاضحی کے دن جمعہ کی نماز ساقط نہیں
نوفمبر 10, 2018
دیہات میں جمعہ
نوفمبر 10, 2018

چھوٹی مسجد میں جمعہ کی نماز

سوال:ایک چھوٹی مسجد ہے ، لوگ فرداً فرداً آتے ہیں، کبھی دوچار آدمی

(۱)درمختار مع الرد،ج۳،ص:۴۵

(۲)بعض روایتوں سے اس کاثبوت ملتا ہے کہ جب جمعہ اورعیدایک دن جمع ہوجائیں توعید کی نماز پڑھنے سے جمعہ کی نمازساقط ہوجاتی ہے:عن ایاس قال :شہدت معاویۃ بن أبی سفیان وہو یسأل زید بن أرقم قال اشہدت مع رسول اﷲ ﷺ عیدین اجتمعا فی یوم؟ قل نعم،قال کیف صنعت؟ قال صلی العید ثم رخص فی الجمعۃ فقال:من شاء أن یصلی فیلصل(سنن أبی داؤد،کتاب الجمعۃ،باب اذا وافق یوم الجمعۃ یوم عید،حدیث نمبر:۱۰۶۶)

امام ابوداؤدؒنے اس مفہوم کی چارروایتیں جمع کی ہیں،جبکہ عون المعبودمیں شوکانی کے حوالہ سے فقہاء کااختلاف بھی نقل کیاہے:

قال الشوکانی فی رحمۃ الأمۃ اذا اتفق یوم عید ویوم جمعۃ فالأصح عند الشافعی أن الجمعۃ لا تسقط عن أہل البلد بصلاۃ العید،وأما من حضر من أہل القری فالراجح عندہ سقوطہا عنہم فاذا صلوا العید جاز لہم أن ینصرفوا ویترکوا الجمعۃ، وقال أبوحنیفۃ بوجوب الجمعۃ علی أہل البلد،وقال أحمد لا تجب الجمعۃ لا علی أہل القری ولا أہل البلد بل یسقط فرض الجمعۃ بصلاۃ العید ویصلون الظہر،وقال عطاء تسقط الجمعۃ والظہر معا فی ذلک الیوم فلاصلاۃ بعدالعید الا العصر۔عون المعبود،ج۳،ص:۲۸۸

ہوتے ہیں، اس کے قریب قریب بڑی مساجد ہیں تو ان کی موجودگی میں اس چھوٹی مسجد کے اندر جمعہ کی نماز ہوسکتی ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

ایسی چھوٹی مسجد میں جمعہ نہیں قائم کیا جاسکتا ہے،بڑی مسجد میں جمعہ قائم کرنا چاہئے،قریب کی بڑی مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں اور اس مسجد میں صرف پنج وقتہ نماز پڑھیں ۔

تحریر: محمد ظفرعالم ندوی تصویب: ناصر علی ندوی