شافعی امام کے پیچھے حنفی مقتدی کی نماز

حنفی امام کے پیچھے شافعی کی نماز
نوفمبر 3, 2018
امام کی توقیر ضروری ہے!
نوفمبر 3, 2018

شافعی امام کے پیچھے حنفی مقتدی کی نماز

سوال:۱-حنفی مقتدی شافعی امام کے پیچھے صبح کی نماز میں جب امام دوسری رکعت میں دعاء قنوت پڑھتے وقت حنفی مقتدی ہاتھ اٹھائے بغیر دونوں ہاتھوں کو چھوڑتے رہتے ہیں، کیا امام کے ساتھ نماز پڑھنے کے وقت یہ امام کی خلاف ورزی نہیں ہے؟ اور حنفی مقتدی کی نماز صحیح ہوگی یا نہیں؟ اگر حنفی مقتدی بھی شافعی امام کے ساتھ دعائے قنوت میں ہاتھ اٹھائیں تو حنفی مقتدی کی نماز صحیح ہوگی یا نہیں یا حنفی مقتدی کی نماز میں کچھ خرابی آئے گی یا نہیں؟

۲-شافعی حضرات صبح کی نماز میں اگر دعائے قنوت بھول جائیں تو سجدہ سہو کرتے ہیں اور حنفی حضرات قصداً دعائے قنوت نہیں پڑھتے، آخر مسلمانوں کے اندر ایک ہی نماز میں اتنا بڑا فرق کیوں ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

۱-دونوں صورتوں میں نماز درست ہوجائے گی لیکن حنفی مقتدی ہاتھ اٹھاکر دعا نہ پڑھیں بلکہ چھوڑدیں اور خاموش رہیں تب بھی نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا(۱)

۲-شوافع واحناف دونوں کے نزدیک دعائے قنوت پڑھنا واجب ہے، فرق یہ ہے کہ احناف کے نزدیک وتر میں اور شوافع کے نزدیک فجر میں واجب ہے، دونوں کے یہاں اس کے چھوٹنے سے سجدہ سہو واجب ہے، احناف وتر میں سجدہ سہو کریں گے اور شوافع کے نزدیک فجر میں واجب ہے، جس کی شرعاً گنجائش ہی نہیں بلکہ کبھی کبھی محمود بھی ہے۔

تحریر: محمد ظفرعالم ندوی تصویب: ناصر علی ندوی