جماعت میں عورتوں کی شرکت

جماعت میں عورتوں کی شرکت
نوفمبر 3, 2018
جس مسجدمیں عورتوں کاانتظام ہو
نوفمبر 3, 2018

جماعت میں عورتوں کی شرکت

سوال:ایک صاحب سعودی میں مقیم ہیں، اور سعودی آنے سے قبل انہوں نے یہ ارادہ کیا کہ جب میں سعودی پہنچوں گا تو گھر بنانے سے پہلے مسجد تعمیر کراؤں گا، جس میں مرد و عورتیں سب نماز پڑھیں گے، اور خاص طور سے جمعہ کی نماز میں اور تراویح میں تاکہ خطبہ سے محروم نہ رہیں اور تراویح میں قرآن سے محروم نہ رہیں اور پنجوقتہ نماز میں آجائیں تو اور بہتر ہے۔ ماشاء ﷲ مسجد دومنزلہ عمارت کے ساتھ تعمیرہوگئی، نیچے کے حصہ میں مرد نماز پڑھتے ہیں اور بالائی حصہ میں عورتوں کے نماز پڑھنے کاانتظام کیا گیا ہے اور چارسال سے عورتیں مسجد میں نماز پڑھ رہی ہیں، اور حال میں ایک معمولی آدمی عورتوں کو مسجد میں آنے سے منع کررہا ہے، اس کی وجہ سے گاؤں میں ایک فتنہ کھڑا ہے، عورتوں کو جمعہ یا تراویح یا جماعت کی نماز میں شامل ہونے کی اجازت ہے یانہیں ؟

ھــوالــمـصــوب:

زمانۂ نبوی ﷺ سے عورتوں کا مسجد میں جانا ثابت ہے(۱) لیکن حضرت عمرؓ نے فتنہ میں مبتلا ہونے کے اندیشہ کی وجہ سے ممانعت فرمادی تھی(۲)اور حضرت عائشہؓ کی روایت بھی ممانعت پر دلالت کرتی ہے(۳) چونکہ یہ دور فتنہ میں مبتلا ہونے کا ہے، اس لئے ممانعت رہے گی، بوڑھی عورتوں کے لئے جن سے فتنہ میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہیں ہے ایسی نمازوں میں شرکت کی اجازت ہے جن میں اوباش قسم کے لوگ راستوں میں نہیں ہوا کرتے(۴)

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب:ناصر علی ندوی