امام کہاں کھڑے ہوں ؟

صف کی ترتیب
نوفمبر 3, 2018
امام کا کنارے کھڑا ہونا
نوفمبر 3, 2018

امام کہاں کھڑے ہوں ؟

سوال:ایک مسجد ہے جس کے بائیں سمت امام صاحب کا حجرہ ہے، مسجد تنگ پڑنے کی وجہ سے حجرہ کو توڑکر مسجد میں شامل کردیا گیا ہے ، جس کی وجہ سے محراب کے بائیں حصہ میں زیادہ نمازی آتے ہیں، اگر محراب کو کچھ بائیں کریں تو نہیں کرسکتے ہیں اس لئے کہ غیروں کی زمین ہے، ایسی صورت میں کیا نماز ادا ہوگی یا نہیں؟

ھــوالــمـصــوب:

سنت یہ ہے کہ امام مقتدیوں کے درمیان میں کھڑے ہوں، اس لئے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ :

وسطوا الإمام وسدوا الخلل(۱)

یعنی امام کو بیچ میں رکھو اور صفوں کے خلل کو پر کرو۔ اسی لئے فقہاء نے لکھا ہے کہ امام محراب میں کھڑے ہوں تاکہ دونوں طرف برابر ہوں:

السنۃ أن یقوم الإمام فی المحراب لیعتدل الطرفان(۲)

اگر کسی ایک جانب مقتدی زیادہ ہوں دوسری طرف کم ہو تو یہ مکروہ ہے:

ولوقام فیأحد جانبی الصف یکرہ (۳)

اور فتاویٰ ہندیہ میں مذکور ہے:

وینبغی للإمام أن یقف بإزاء الوسط فإن وقف فی میمنۃ الوسط أو فی میسرتہ فقد أساء لمخالفۃ السنۃ ھکذا فی التبین(۴)

یہ تو مسئلہ کی اصل نوعیت ہوئی، آپ نے سوال میں جو شکل بیان کی ہے وہ مجبوری کی چیز ہے، لہذا جب تک یہ مجبوری رہے گی اس وقت تک کراہت نہیں ہوگی۔ نماز اس صورت میں مجبوراً ادا کی جاسکتی ہے تاہم مجبوری کی شکل ختم کرنے کی کوشش جاری رہنی چاہئے۔

تحریر:محمد ظفرعالم ندوی  تصویب:محمد ظہور ندوی